اس بلاگ کا ترجمہ

Saturday, January 26, 2013

ربیع الاول کا سب سے اعلیٰ وظیفہ



(ربیع الاول کا سب سے اعلیٰ وظیفہ درود شریف کا ورد ہے۔ لہٰذا اس ماہ میں کوشش کی جائے کہ کثرت سے درود پاک پڑھا جائے)

16رکعت نو افل
کتا ب الا وراد میں لکھا ہے کہ جب ربیع الا ول کا چاندنظر آئے اس را ت کو سولہ رکعت نفل پڑھے ۔ دو دو رکعت کی نیت سے ہر رکعت میں سور ة فاتحہ کے بعد سورة اخلا ص تین تین بار پڑھے ۔ جب فراغت پا ئے تو کل نفلوں کے بعد یہ درود شریف ایک ہزار بار پڑھے ۔ ” اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَ رَحمَةُ اللّٰہِ وَ بَرَکَا تُہ‘۔“اننفلوں کی بہت فضیلت ہے اور انشاءاللہ تعالیٰ اس نمازاور درود شریف پڑھنے والے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیا رت سے فیض یا ب ہو ں گے لیکن اس کا خیال رکھیں کہ با وضو سوئیں ۔ 

20رکعت نوا فل
جواہر غیبی میں ہے کہ اس مہینہ میں بارہ روز تک روحِ مبارک صلی اللہ علیہ وسلم پر ہدیہ اس نما ز کا بھیجتا رہے کیونکہ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہ اور تا بعین رحمتہ اللہ علیہ اور تبع تا بعین رحمتہ اللہ علیہ بھی ان رکعتوں کا ثوا ب ہدیہ روح اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو بھیجا کر تے تھے اور وہ بیس رکعت ہیں ۔ ہر رکعت میں اکیس اکیس بار سورئہ اخلاص پڑھی جا تی ہے ، اگر روز مرہ بارہ دن تک توفیق نہ ہو تو دوسری تا ریخ اور بارہویں تاریخ ضرور ہی بیس رکعت بترکیب مذکورة الصدر پڑھ کر روح مبارکہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کوہدیہ پہنچا ئے کہ اس نماز کے پڑھنے والو ں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوا ب میں جنت کی بشارت دی ہے اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا دیکھنا اور بشارت دینا عین حقیقت ہے ۔

وظیفہ درود شریف
ربیع اول کا سب سے اعلیٰ وظیفہ درود شریف کا ورد ہے لہٰذا اس ماہ میںکو شش کی جا ئے کہ کثرت سے درود پاک پڑھا جائے ۔ کتا ب المشائخ میں لکھا ہے کہ جب چاند ربیع الاول کا نظر آئے ، اسی شب سے تمام مہینے تک یہ درود شریف ہمیشہ ایک ہزار پچیس بار بعد نما ز عشاءکے پڑھے گا تو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو خوا ب میں دیکھے گا ۔ وہ درود شریف یہ ہے ۔ ” اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اِبرَاہِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبرَاہِیمَ اِنَّکَ حَمِید مَّجِید “ایک بزرگ کا قو ل ہے کہ جو شخص اخلا ص کے ساتھ ربیع الاول میں سوا لاکھ مر تبہ مندرجہ بالا درود پاک پڑھے گا ۔ اسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہو گی ۔

رزق کی مشکلات کے حل کے لئے


            رزق کی مشکلات کے حل کے لئے  
 
ٰاَللّٰھُمَّ رَبَّنَا اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآءِدَۃً مِّنَ السَّمَآءِ تَکُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَاٰیَۃً مِّنْکَ وَارْزُقْنَاوَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ *سورۃ المائدہ آیت114 
اس دعا کے پڑھنے والے کو اللہ پا ک غیبی رزق عطا فرماتے ہیں۔ خیر وبرکت عطا فرماتے ہیں جہاں سے رزق کا کوئی وسیلہ نظر نہ آرہا ہو، انسان مایوسی اور ناامید ی کی اتھا ہ گہر ائی میں گھرا ہوا ہو، ایسے شخص پر سے پریشانی دور ہو جاتی ہے ،اس شخص کا دستر خوان نہایت ہی وسیع ہوجا تا ہے ،اللہ پا ک کے فضل وکرم سے نسلو ں کے لیے رزق اور برکت کا سامان ہوجا تا ہے ۔رمضان شریف میں افطاری کے وقت پڑھنا رزق کے دروازے کھلوادیتاہے۔
طریقہ عمل :اول وآخر طاق عدد درود شریف7,5,3 مرتبہ پڑھ کر گیارہ مرتبہ یہ قرآنی دعا پڑھ کر آسمان کی طرف منہ کر کے پھونک ماریں اور اللہ پا ک سے دل ہی دل میں دعامانگ لیں۔تما م زندگی بھر اس عمل کا معمول رکھیں دن میں کئی با ر بھی کر سکتے ہیں،رمضان المبارک میں افطاری سے پہلے کریں۔

  

آٹھ رکعت نوافل



شوال کی عبا دت 

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ کہ جو عیدین کی راتوں میں شب بیداری کر کے قیام کرے گا، اس کا دل نہیں مر یگا ۔ جس دن کہ سب لو گوں کے دل مردہ ہو جائیں گے ۔ ( ابن ما جہ ) 

چار رکعت نفل
حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو کوئی اول رات شوال میں چار رکعت پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ اخلاص اکیس بار پڑھے ، پس اللہ تعالیٰ کھولے گا واسطے اس کے آٹھوں دروازے بہشت کے اور بند کر یگا واسطے اس کے ساتوں دروازے دوزخ کے اور نہیں مر ے گا وہ شخص جب تک اپنا مکان جنت میں نہ دیکھ لے گا۔ ( فضائل الشہور ) 

نوا فل برائے توبہ
شوال کی پہلی شب بعد نما ز عشاءچاررکعت نما ز دو سلا م سے پڑھے ۔ ہر رکعت میںسورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ اخلا ص تین تین دفعہ ، سورئہ فلق تین تین دفعہ ، سورئہ النا س تین تین دفعہ پڑھے ۔ بعد سلا م کے کلمہ تمجید ستر مر تبہ پڑھ کر اپنے گناہوں سے تو بہ کرے اللہ پا ک اس نما ز کی بر کت سے انشا ءاللہ اس کے گنا ہ معا ف فرما کر اس کی تو بہ قبول فرمائے گا۔ 

آٹھ رکعت نوافل
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنا ب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے شوال میں رات کو یا دن کو آٹھ رکعتیں پڑھیں ۔ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ ایک بار سورئہ اخلا ص پندرہ بار اور نما ز سے فا رغ ہو کر ستر بار سبحان اللہ کہا اور ستر بار جنا ب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا ، اس کی قسم جس نے مجھے سچا دین دے کر بھیجا ہے ۔ جو شخص یہ نما زپڑھتا ہے ۔ اللہ ا س کے لیے حکمت کے چشمے کھو لتا ہے ۔ اس کے د ل میں ، اور اس کے ساتھ اس کی زبان چلا تا ہے اور اس دنیا کی بیماری اور اس کی دوا دکھا دیتا ہے ۔ اس کی قسم جس نے مجھے سچا دین دیکر بھیجا ، جس نے یہ نماز جیسے میں نے بتائی پڑھی تو اللہ سبحانہ اس کو معاف کر دیتا ہے ۔ اوراگر مرا شہید مر ا بخشا ہو ا۔ اور جو بندہ اس نما ز کو سفر میں پڑھتا ہے ۔ اس پرآنا جا نا آسان ہو جا تا ہے۔ اور گر مقروض ہو تو اللہ تعالیٰ اس کا قرض ادا کر تاہے اور اگر صاحب ِ حاجت ہو تاہے تو اس کی حاجت پوری کر تاہے ۔ اس کی قسم جس نے مجھے سچا دین دیکر بھیجا جو شخص یہ نما ز پڑھتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کو ہر حرف کے بدلے جنت میں ایک مخرفہ دیتاہے ۔ عرض کیا گیا ، مخرفہ کیا ہے ؟ حضورا نے فرمایا بہشت کے با غ ہیں ۔ اگر اس کے ایک درخت کے نیچے سوار سیر کرے تو سو بر س تک اسے عبور نہ کر سکے۔ درود شریف یہ پڑھنا ہے : 
اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَعَلٰٓی اٰلِہ وَاَصحَابِہ وَ بَارِک وَسَلِّم 
(غنیة الطالبین ) 

شوال کے روزے
شوال میں چھ دن روزے رکھنے کا ثواب ہے جس مسلمان نے رمضان المبارک اور چھ دن شوال کے روزے رکھے تو اس نے گویا سارے سال کے روزے رکھے ۔ یعنی پورے سال کے روزوں کا ثواب ملتا ہے ۔ حضرت ابو ایو ب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ۔ کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس آدمی نے رمضان شریف کے روزے رکھے اور پھر ان کے ساتھ شوال کے چھ روزے ملائے تو اس نے گو یا تمام عمر روزے رکھے تمام عمر والا مسئلہ اس وقت ہے جبکہ وہ شوال کے چھ روزے تمام عمر رکھے اور اگر اس نے صر ف ایک ہی سال یہ روزے رکھے تو سال کے روزوں کا ثواب ملے گا پھر یہ چھ روزے اکٹھے رکھے یا الگ الگ ہر طر ح جا ئز ہیں مگر بہتر یہ ہے کہ ان کو متفرق طور پر رکھا جائے ۔

رمضان المبارک کی برکت

رمضان المبارک کی برکت اور عظمت جہاں قرآن و حدیث سے بہت زیادہ ثابت اور واضح ہے وہاں تاریخ اور مشاہدات کے اعتبار سے ایک قابل یقین حیثیت رکھتی ہے۔ قارئین کیلئے کچھ ایسی چیزیں سامنے لانا چاہتا ہوں جو آپ کو رمضان میں نفع مند ساتھی کی حیثیت سے فائدہ دینگی۔ سب سے پہلی بات کہ پورے رمضان میں ہم یہ فیصلہ کریں کہ ہم گفتگو کم کریں گے اور خاص طورذکر رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ ﴿مومنون۱۱۸﴾ ترجمہ: (اے میرے رب بخش دے اور رحم فرما اور تو سب سے برتر رحم کرنے والا ہے)  وضو بے وضو ہر حالت میں لاکھوں کی تعداد میں پڑھیں گے۔دوسری بات :رمضان میں ہرپل باوضو رہنے کی کوشش کریں جو عمل رمضان میں مضبوط ہوتا ہے رمضان کے علاوہ بھی وہی عمل ہمیشہ زندگی میں رہتاہے۔ تیسری چیز: اگر آپ کا کاروبار مشکوک ہے تو کسی سے قرضہ لیکر یعنی اس شخص سے جس کا رزق طیب و طاہر ہو اپنے روزے رکھے اور پھر اس کو اپنے مال سے قرضہ اتار دیں۔ کھانا پینا‘ افطاری‘ پانی‘ کھجور‘نمک‘ مرچ چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی طیب و طاہر رزق سے لیں ۔ چوتھی چیز: اپنے من کو سمجھائیں کہ دیکھ رمضان میں اگر تو طیب و طاہر رزق کھا سکتا ہے تو غیر رمضان میںبھی ایسا ممکن ہےاور سارا رمضان اللہ سے اپنے لیے اور اپنی نسلوں کیلئے حلال و طاہر رزق ضرور مانگا کریں۔ پانچویں چیز: گلقند 250 گرام اور چھوٹی الائچی دس گرام، چھوٹی الائچی پیس کر گلقند میں ملالیں صبح سحری کے بعد ایک بڑا چمچ آخر میں گلقند کا کھالیں۔ سارا دن پیاس کا احساس نہیں ہوگا کمزوری اور نقاہت نہیں ہوگی۔ حتیٰ کہ اگر آپ سخت گرمی میں کام کریں گے تو بھی فائدہ ہوگا چاہیں تو افطاری کے بعد بھی کھاسکتے ہیں۔چھٹی چیز: قرآن پاک کی تلاوت کا اہتمام کریں اور قرآن پاک کے ہر حرف کو اللہ کے سامنے فریادی بنائیں کہ وہ آپ کیلئے دعا کرے کہ سال کے دوسرے دنوں میں بھی آپ کو کثرت تلاوت کی توفیق نصیب ہو۔ ساتویں چیز: اپنے کان اور نظروں کی حفاظت سخت سے سخت کریں اور گناہوں سے بچنے کی کوشش کریں اور ابھی سے اس ساتویں چیز پر آنے کیلئے روزانہ حسب توفیق مالی صدقہ کریں اور اللہ سے مانگیں کہ یااللہ! میری زندگی سے گناہوں کو دور کردے۔ آٹھویں چیز: یہ فیصلہ کریں کسی سفید پوش اور سوال نہ کرنے والے شخص کے گھر میں اتنا راشن ضرور دونگا کہ اس کے روزے باسہولت ادا ہوسکیں۔ نویں چیز: صدقہ فطر کھجور کا دینا بھی سنت ہے اور موجودہ اعتبار سے فی آدمی تقریباً پانچ سو روپے بنتا ہے۔ بخیل نہ بنیں‘ پچاس ساٹھ میں جان نہ چھڑوائیں بلکہ فی کس پانچ سو روپے صدقہ فطر دیں تاکہ چار دن کسی غریب کا چولہا گرم رہے۔دسویں بات: سحری کیلئے تو ویسے ہی اٹھتے ہیں کم ازکم دو نفل تہجد‘ توبہ‘ استقامت‘ شکرانہ اور حاجت کی نیت کرکے ضرور پڑھا کریں۔ دونفل میں یہ سب نیتیں اکٹھی کرسکتے ہیں۔ امید ہے میری ان دس باتوں پر ضرور توجہ دیں گے۔

جولائی کی گرمی


جولائی کی گرمی اور عشق کی گرمی دونوں اکٹھی ہورہی ہیں‘ ایک طرف موسم کی گرمی اور ایک طرف عشق الٰہی اور عشق رسولﷺ کی گرمی‘ ویسے عاشق ہمیشہ جیت ہی جاتا ہے گرمی اس سے بھی کہیں زیادہ ہو‘ وہ شہروں میں ہو یا دیہاتوں میں وہ صحراؤں میں ہو یا کالے پہاڑوں میں عشق الٰہی اور عشق مصطفیﷺ میں گُندھے عاشق ہمیشہ جیت ہی جاتے ہیں۔
رمضان کے اس مہینے میں ایک شربت سے متعارف کراتا ہوں جس کا تعلق دور نبوی ﷺ کے معمولات سے ہے احادیث کی کتابوں میں نبوی غذاؤں کا جب مطالعہ کرتے ہیں تو نبیذ ایک ایسی اصطلاح ملتی ہے جس کا استعمال اہل عرب اب بھی کرتے ہیں لیکن عجم میں اس کا استعمال ختم ہوگیا ہے۔ گڑ ویسے کھائیں تو اپنے مزاج کی گرمی کا اظہار کرتا ہے اور اسی کا شربت بنا کر پی لیں تو بے بہا ٹھنڈک اور تسکین کو ظاہر کیے بغیر نہیں رہتا بالکل اسی طرح کھجور ہے۔
 کھجور کا استعمال گرمی اور تری دکھاتا ہے لیکن اگر اسی کھجور کو پانی میں بھگو کر اور اس کا شربت بنایا جائے تو اس سے زیادہ پرتاثیر اور تسکین سے بھرپور شاید کوئی شربت ہوگا۔ پہلے دور میں لوگ کھجور کے فطری وٹامن جو کہ اے سے زیڈ تک ہیں ان سے بھرپور استفادہ کرتے تھے وہ وٹامن جانتے نہیں تھے لیکن وٹامن سے مدد ضرور لیتے تھے آج ہم وٹامن جانتے ہیں لیکن مصنوعی وٹامنز کی طرف توجہ کرتے ہیں۔ فطرت سے بھرپور کھجور وٹامنز کا ایک کیپسول ہے اور اس سے استفادہ خوش نصیب ہی کرتا ہے‘ ویسے بھی اس وقت پوری دنیا میں دل کے امراض‘ انجائنا‘ ہارٹ اٹیک کیلئے کھجور کا استعمال بہت تیزی سے رواج پکڑ رہا ہے کیونکہ دنیا واپس فطرت کی طرف پلٹ رہی ہے اور کھجور فطرت ہے۔ میں لاہور کے درو دیوار کو دیکھتا ہوں ہر کوچہ و بازار میں کھجور کا استعمال اور کھجور کا درخت اپنا رخ دکھا کر یہ اعلان کررہا ہے کہ لوگو! ایک وقت تھا کہ میرے درخت کو کاٹ دیا جاتا اور رنگ برنگے پودے اور درخت لگائے جاتے لیکن میری حقیقت واضح ہے کہ کھجور سارے انبیاء علیہ السلام کی سنت سارے صحابہ اہل بیت رضوان اللہ علیہ اجمعین‘ اولیاء صالحین رحمۃ اللہ علیہ کی سنت ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اس کے اندر شفاء کی وہ حقیقتیں ہیں جو انسان کو مصنوعی اور کیمیکل بھری ادویات کی طرف جانے نہیں دیتیں۔ آئیں! ہم ذرا کھجور کا شربت آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں کہ رمضان میں اس سے بھرپور لطف اٹھائیں۔ ایک صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ رمضان کا مہینہ آرہا گرمی کا مہینہ ہے‘ پیاس‘ لو‘ حدت‘ اور حبس مجھ سے ویسے ہی برداشت نہیں ہوتی پھر روزے کے ساتھ کیسے برداشت ہوگی؟ میں نے کہا بالکل آسان ہے‘ آپ ایسا کریں روزہ رکھنے کے بعد دو بڑے چمچ گلاب کے پھولوں کا گلقند کھاکر اوپر سے ایک گلاس پانی پی لیں یا پھر اس سے بہتر ہے کہ گلاب کے پھولوں کے دو چمچ کھاکر اوپر سے کھجور کا شربت پی لیں اسی طرح افطار کے وقت کھجور سے افطار کرکے چسکی چسکی کھجور کا شربت پئیں‘ گھونٹ گھونٹ نہ پئیں‘ پیاس گرمی‘ حدت‘ جلن سارے جسم کی نڈھالی پل بھر میں ختم ہوجائے گی۔
 ویسے بھی سحری کے بعد گلقند کھانے والا اور کھجور کے گلاس کا ایک شربت پینے والا سارا دن ایسے تروتازہ رہے گا کہ احساس تک نہیں رہتا کہ اسے روز ہے کہ نہیں ہے۔ جتنا بھی پرمشقت کام کرے اور جتنی زیادہ گرمی اور لو میں دن کا جتنا وقت گزارے اسے زیادہ سے زیادہ یہی احساس ہوگا کہ میرا روزہ ہے اس سے زیادہ احساس بالکل نہیںہوگا کیونکہ کھجور کا شربت اور گلقند اپنے اندر ایک انوکھی افادیت رکھتے ہیں میں نے جب اس بندے کو یہ طریقہ بتایا تو وہ مطمئن ہوگیا اور پورا رمضان اسی ترکیب کے ساتھ گزارا۔ رمضان کے درمیان ملا تو کہنے لگا بہت مطمئن ہوں‘ روزے کا احساس تک نہیں بلکہ اب تو جی چاہتا ہے کہ رمضان دو ماہ کا ہوجائے۔ اس سے پہلے تو ایک دن کے روزے کیلئے بھی طبیعت میں بوجھ محسوس ہوتا تھا۔ ایک نہیں بے شمار مثالیں میرے پاس ہیں جب بھی کسی کو میں نے کھجور کے شربت پینے کی ترکیب دی سارا گھر کھجور کا شربت پینے لگا اور کھجور کا شربت پینے سے جہاں قلب و جگر کی تسکین ہوتی ہے وہاںکھجور کا شربت خود ہیپاٹائٹس‘ معدے کی تیزابیت‘ پیاس کی شدت‘ ہاتھ پاؤں کی جلن‘ منہ کی خشکی‘لعاب دہن کا کم ہونا‘ پیشاب کی جلن اور قبض کا خود بہترین علاج ہے۔ ایسے لوگ جو کسی بھی ہٹیلی پیچیدہ مرض میں مبتلا ہوں اور روزہ رکھنے سے قاصر ہوں۔ وہ مایوس اور پریشان نہ ہوں کیونکہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں سیرت کی کتابوں میں یہ بات ملتی ہے وہ گرمی کے روزے اور سردیوں کی تہجد کی دعائیں مانگتے تھے کیونکہ گرمی کے دن بڑے ہوتے ہیں اور سردیوں کی راتیں بڑی ہوتی ہیں۔ آئیں آپ کو احادیث کے حوالے سے نبیذسے متعارف کرائیں۔حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نبیذ بنانے کیلئے خشک اور کچی کھجور ‘خشک انگور اور خشک کھجور کے ملانے کچی اور تر کھجور کے ملانے سے منع فرمایا اور فرمایا ہر ایک سے الگ الگ نبیذ بناؤ۔ (رواہ مسلم)
نبیذ بنانے کا طریقہ: حسب مقدار کھجور لیکر شام کو (اگر کھجوریں خشک ہوں تو ان کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرلیں اور گٹھلیاں نکال دیں) پانی میں بھگو دیں یعنی اگر کھجور ایک پاؤ ہو تو اس میں پانی تقریباً دو کلو ہو۔ صبح اٹھ کر کھجور کو ہاتھوں سے ملیں ‘ملتے ملتے تمام کھجور اور اس کے ریشے پانی میں حل ہوجائیں گے جی چاہے چھان لیں اور نوش جان کریں‘ ورنہ بغیر چھانے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اگر کھجوریں تازہ ہوں تو انہیں مت توڑیں اور ثابت ہی بھگودیں صبح اٹھ کر مل چھان کر یا مل کر گٹھلیاں نکال دیں اور نوش کریں۔ چاہیں تو کھجور کے شربت میں دودھ بھی ملا سکتے ہیں اس طرح اس کی افادیت بھی بڑ ھ جاتی ہے اور جنت کے دو میوے یعنی دودھ اور کھجور اکٹھے ہوجاتے ہیں۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی زندگی میں اکیلا کھجور کا شربت پینا بہت زیادہ ثابت ہے۔ شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ صبح ناشتے میں نبیذ کا استعمال کرتے۔ بڑے بڑے محدثین اولیاء صالحین حضرت پیران پیر شیخ عبدالقادرجیلانی رحمۃ اللہ علیہ بھی نبیذ کا استعمال زیادہ کرتے۔ امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ سے بھی نبیذ کا استعمال ثابت ہے۔
احتیاط: نبیذ کا شربت بنا کر اگر گرمی کا موسم ہے ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھیں ۔ صبح کا بھگویا ہواشام کو استعمال کریں اور شام کابھگویا ہواصبح استعمال کریں اگر فریج میں رکھیں تو خراب نہیں ہوتا لیکن احتیاطاً 12گھنٹے سے زیادہ نہ رکھیں۔ بھگونےکے ایک گھنٹے بعد گرائینڈ کرکے بھی فوری استعمال کرسکتے ہیں۔ ایک دن گزرنے سے اور شدید گرمی سے اس کے اندر خمیر پیدا ہوتا ہے اور خمیر کا پیدا ہوجانا اس کے استعمال کو مشکوک بنادیتا ہے۔ لہٰذا کوشش کریں اس کو تازہ ہی استعمال کریں۔

اکیسویں رات



رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ ماہ رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے۔ بہت ہی بابرکت اور فضیلت والا مہینہ ہے اور یہ صبر و شکر اور عبادت کا مہینہ ہے اور اس ماہ مبارک میںجو عبادت کرکے اللہ پا ک کی خوشنودی حاصل کر ے گا۔ اس کی بڑی جزا خداوند تعالیٰ عطا فرمائے گا۔ابن جوزی رحمتہ اللہ علیہ، بستان الواعظین میں لکھتے ہیں کہ جس طرح حضرت یعقوب علیہ الصلوٰة والسلام کے بارہ بیٹوں میں سے سیدنا حضرت یوسف علیہ الصلوٰة والسلام اپنے والد ماجد کو زیادہ محبوب تھے۔ اسی طرح سال کے بارہ مہینوں میں سے رمضان شریف اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہے اور جس طرح اللہ کریم نے سیدنا حضرت یوسف علیہ الصلوٰة والسلام کے واسطے باقی گیارہ بھائیوں کی مغفرت فرمائی ہے اسی طرح رمضان المبارک کی برکت سے گیارہ مہینوں کی خطائیں معاف فرمائے گا۔ (نزہتہ المجالس ج 1ص 136) 
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ رمضان المبارک کی ہر رات میں ایک منادی آسمان سے طلوع صبح تک یہ ندا کرتا رہتا ہے کہ اے خیر کے طالب عمل کر اور خوش ہو جا۔ اور اے برائی کے چاہنے والے رک جا اور عبرت حاصل کر۔ کیا کوئی بخشش مانگنے والا ہے کہ اس کی بخشش کی جائے؟ کیا کوئی توبہ کرنے والا ہے کہ اس کی توبہ قبول کی جائے؟ کیا کوئی سوالی ہے کہ اس کا سوال پورا کیا جائے؟ اللہ بزرگ و برتر رمضان شریف کی ہر رات میں افطاری کے وقت ساٹھ ہزار گناہ گار دوزخ سے آزاد فرماتا ہے۔ جب عید کا دن آتا ہے تو اتنے لوگوں کو آزاد فرماتا ہے کہ جتنے تمام مہینہ میں آزاد فرماتا ہے۔ یعنی تیس مرتبہ ساٹھ ساٹھ ہزار۔
ماہ رمضان المبارک کی پہلی شب بعد نماز عشاءایک مرتبہ سورئہ فتح پڑھنا بہت افضل ہے۔
ماہ رمضان کی پہلی شب بعد نماز تہجد آسمان کی طرف منہ کرکے بارہ مرتبہ یہ دعا پڑھنی بہت افضل ہے۔
لَاَاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الحَیُّ القَیُّومُ القَآئِمُ عَلٰی کُلِّ نَفسٍ بِمَا کَسَبَت۔
ان وظائف کے پڑھنے والے کو بے شمار نعمتیں اللہ پاک کی طرف سے عطا کی جائیں گی۔
ماہ رمضان المبارک میں روزانہ ہر نماز کے بعد اس دعائے مغفرت کو تین مرتبہ پڑھنا بہت افضل ہے۔
اَستَغفِرُااللّٰہَ العَظِیمَ الَّذِی لَآاِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الحَیُّ القَیُّومُ وَاَتُو بُ اِلَیہِ تَوبَةَ عَبدٍ ظَالِمٍ لَّا یَملِکُ نَفسَہ‘ ضَرًّا وَّ لَا نَفعاً وَّ لاَ مَوتاً وَّلَاحَیٰوةًً وََّ لاَ نُشُورًاo
رمضان شریف میں ہر نماز عشاءکے بعد روزانہ تین مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کی بہت فضیلت ہے۔ اول مرتبہ پڑھنے سے گناہوں کی مغفرت ہوگی،دوسری دفعہ پڑھنے سے دوزخ سے آزاد ہوگا، تیسری بار پڑھنے سے جنت کا مستحق ہوگا۔

شب قدر میں قبولیتِ دُعا
شب قدرمیں ایک ایسی ساعت ہے کہ جس میں جو دعا مانگی جائے وہ قبول ہوتی ہے۔ لہٰذا مسلمانوں کو چاہیے کہ شب قدر میں ایسی جامع دعا مانگیں جو دونوں جہانوں میں فائدہ بخش ہو۔ مثلاً اپنے گناہوں کی بخشش اور رضائے الٰہی کے حصول کی دعا مانگی جائے۔ ام المومنین سیّدہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کی یارسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم بتائیں کہ اگر مجھے لیلة القدر (شب قدر) کا پتہ چل جائے تو میں کونسی دعا مانگوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تو یہ دعا مانگ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوّ تُحِبُّ العَفوَفَاعفُ عَنِّی ”اے اللہ! بے شک تو معاف کرنے والا ہے اور معافی کو درست رکھتا ہے مجھے بھی معاف کر دے“ (ابن ماجہ)

پانچ طاق راتوں کے نوافل
عابدوں اور زاہدوں کے طریقہ کے مطابق ان پانچ طاق راتوں میں حسب ذیل طریقہ سے نوافل پڑھے جائیں،جن کا ثواب بے پناہ ہے۔

اکیسویں رات
اکیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے ہر رکعت میں بعد سورة فاتحہ کے بعدسورئہ القدر ایک ایک بار، سورئہ اخلاص ایک ایک مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے ستر مرتبہ درود پاک پڑھے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اس نماز کے پڑھنے والے کے حق میں فرشتے دعائے مغفرت کریں گے۔
اکیسویں شب کو دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ القدر ایک ایک بار، سورئہ اخلاص تین تین مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے نماز ختم کرکے ستر مرتبہ استغفار پڑھے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اس نماز اور شب قدر کی برکت سے اللہ پاک اس کی بخشش فرمائے گا۔ماہ رمضان المبارک کی اکیسویں شب کو اکیس مرتبہ سورئہ القدر پڑھنا بھی بہت افضل ہے۔

تئیسویں رات
ماہ مبارک کی تئیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ قدر ایک بار اور سورئہ اخلاص تین تین مرتبہ پڑھے۔ پھر بعد سلام کے ستر مرتبہ درود شریف پڑھے۔ انشاءاللہ تعالیٰ مغفرتِ گناہ کیلئے یہ نماز بہت افضل ہے۔ تیئسویں شب کو آٹھ رکعت نماز چار سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ القدر ایک ایک دفعہ، سورئہ اخلاص ایک ایک بار پڑھے۔ اور بعد سلام کے ستر مرتبہ تیسرا کلمہ پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرے۔ اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف فرما کر انشاءاللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے گا۔تئیسویں شب کو سورئہ یٰسین ایک مرتبہ، سورئہ رحمن ایک دفعہ پڑھنی بہت افضل ہے۔

پچیسویں شب
ماہ رمضان کی پچیسویں تاریخ کی شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ القدر ایک بار، سورئہ اخلاص پانچ مرتبہ، ہر رکعت میں پڑھے۔ بعد سلام کے کلمہ طیبہ ایک سو دفعہ پڑھے۔ درگاہِ رب العزت سے انشاءاللہ بیشمار عبادات کا ثواب عطا ہو گا۔
پچیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ القدر تین تین مرتبہ، سورئہ اخلاص تین تین مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے ستر دفعہ استغفار پڑھے۔ یہ نماز بخشش کیلئے بہت افضل ہے۔پچیسویں شب کو دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ القدر ایک ایک مرتبہ، سورئہ اخلاص پندرہ پندرہ مرتبہ پڑھے۔بعد سلام کے ستر دفعہ کلمہ شہادت پڑھے۔ یہ نماز عذابِ قبر سے نجات کیلئے بہت افضل ہے۔ پچیسویں شب کو سات مرتبہ سورئہ دخان پڑھے۔ انشاءاللہ اس سورئہ کے پڑھنے کے باعث عذابِ قبر سے اللہ پاک محفوظ رکھے گا۔پچیسویں شب کو سات مرتبہ سورئہ فتح پڑھنا ہر کسی کیلئے بہت ہی افضل ہے۔

انتیسویں رات
انتیسویں شب کو چاررکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ قدر ایک ایک بار‘ سورئہ اخلاص تین تین مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے سورئہ الم نشرح ستر مرتبہ پڑھے۔ یہ نماز کامل ایمان کے واسطے بہت افضل ہے۔ انشاءاللہ اس نماز کے پڑھنے والے کو دنیا سے مکمل ایمان کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
رمضان المبارک کی انتیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے اور ہر رکعت میں بعد سورئہ فاتحہ کے سورئہ القدر ایک ایک بار‘ سورئہ اخلاص پانچ پانچ مرتبہ پڑھے۔ بعد سلام کے درود شریف ایک سو دفعہ پڑھے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اس نماز کے پڑھنے والے کو دربارِ خداوندی سے بخشش و مغفرت عطا کی جائے گی۔رمضان المبارک کی انتیسویں شب کو سات مرتبہ سورئہ الواقعہ پڑھے۔ انشاءاللہ تعالیٰ ترقی رزق کیلئے بہت افضل ہے۔رمضان المبارک کی کسی شب میں بعد نمازِ عشاءسات مرتبہ سورئہ القدر پڑھنا بہت افضل ہے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اس کے پڑھنے سے ہر مصیبت سے نجات حاصل ہوگی۔

رمضان المبارک کے خصوصی اعمال


رمضان المبارک کے خصوصی اعمال  
  
ماہ رمضان میں خیروبرکت اور روحانی فیض وبرکات کے لیے آزمودہ قرآنی وظائف

حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (پی ایچ ڈی امریکہ)
برکت کی تھیلی کا عمل: برکت والی تھیلی صحابہؓ اور اہل بیتؓ کی سنت ہے اور اولیاء صالحین نے اسی سے برکتیں پائی ہیں۔ برکت والی تھیلی سے ہزاروں لوگوں کی معاشی مشکلات حل ہوئیں اور وہ قرضوں کی دلدل سے آسودگی و راحت میں آئے۔ چھوٹا سا عمل لیکن فوائد نہ صرف دنیا کی خوشحالی بلکہ آخرت کی سعادت بھی ملتی ہے۔
٭روزانہ صبح و شام129 دفعہ سورۃ الکوثر بمعہ بسم اللہ اول و آخر 7 دفعہ درود پاک پڑھیں۔
٭رمضان المبارک کی پہلی رات‘ گیارہویں رات‘ اکیسویں رات اورعید کی نماز کے بعد 313 دفعہ سورۃ الکوثر بمعہ بسم اللہ اول و آخر 3 دفعہ درود پاک پڑھیں۔
٭رمضان کی ستائیسویں رات 1100 دفعہ سورۃ الکوثر بمعہ بسم اللہ پڑھ کر اور اول و آخر 11 دفعہ درود پاک پڑھ کر برکت والی تھیلی پر پھونکیں۔
تہجد کے نوافل
2 تا 12 نوافل جتنے چاہے خلوص اور چاہت سے پڑھیں اور اللہ پاک سے مانگیں۔
اللہ پاک سے باتیں: تہجد کے نوافل کے بعد اور سحری کھانے تک اللہ تعالیٰ سے باتیں کریں کیونکہ سحری کے وقت نوری لقمے ہوتے ہیں اور اللہ پاک پہلے آسمان پر نزول فرماتے ہیں اور اللہ تعالیٰ خیرو عافیت بانٹ رہے ہوتے ہیں اور صدا آتی ہے کہ ہے کوئی جس کو بخشا جائے اس لیے اللہ پاک سے مانگیں اور ایسے مانگیں جیسے بھکاری مانگتا ہے اور لے کر ہی چھوڑتا ہے‘ ویسا بھکاری بن کر اور یقین سے مانگیں اور رب کعبہ ضرور عطا فرمائیں گے۔



صلوٰۃ التوبہ: 2رکعت نفل توبہ کے پڑھیں اور اس کےبعد 40 مرتبہ یا121 مرتبہ یا 303 مرتبہ اول و آخر درود شریف پڑھیں اور یہ دعا مانگیں
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ
(ترجمہ): اے اللہ اے ہمارے پروردگار بے شک ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا پس تو ہمیں بخش دے۔ اور یہ تصور کرنا ہے کہ میں دنیا کا سب سے بڑا گناہ گار ہوں اور میں اللہ کے سامنے بیٹھا ہوں گناہ گار بن کر تن و من سے اللہ سے مانگنا ہے اور صرف اسی سے مانگنا ہے‘ توجہ سے مانگنا ہے‘ دھیان سے مانگنا ہے اور اپنے گناہوں پر ندامت کرنا ہے اور اپنے گناہ بخشوانے ہیں۔
افطاری سے پہلے کی دعا
اللّٰہُمَّ رَبَّنَا اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآئِدَۃً مِّنَ السَّمَآءِ تَکُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَ اٰیَۃً مِّنْکَ وَارْزُقْنَا وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ ﴿المائدہ۱۱۴﴾
(ترجمہ): اے اللہ اے ہمارے پرودرگار ہم پر آسمان سے کھانا نازل فرمائیے کہ وہ ہمارے لیے یعنی ہم میں جو اول ہے اور جو بعد ہیں سب کیلئے ایک خوشی کی بات ہو جاوے اور آپ کی طرف سے ایک نشان ہوجاوے اور آپ ہم کو عطا فرمائیے اور آپ سب عطا کرنے والوں سے اچھے ہیں۔ (سورۃ المائدہ آیت نمبر 114)11 مرتبہ اول و آخر طاق درود شریف پڑھ کر آسمان کی طرف منہ کریں اور اللہ پاک سے مانگیں‘ اللہ تعالیٰ خیروعافیت عطا فرمائیں گے‘ گھر کا ہرفرد پڑھے اور انشاء اللہ دسترخوان وسیع فرمائے گا اور نسلوں کو بھی نوازے گا۔
رمضان المبارک کی ایک ایک گھڑی انمول ہے اور اللہ پاک کا تحفہ ہے اپنی مخلوق کیلئے لہٰذا خاص طور پر رمضان کی پہلی رات اور آخری رات اور عید والی رات کو گڑگڑا کر اللہ سے مانگیں اور قرآن پاک سے تعلق قائم کریں اور روزانہ کھولیں اور پڑھیںاور عطر لگائیں‘ عید کی رات بڑی مبارک اور نہایت حساس بھی ہے اپنے اعمال کی حفاظت بھی کرنی ہے اور اپنے اعمال کو ضائع ہونے سے بچانا ہے‘ اللہ پاک قبول کرنے اور اجر عطا فرمانے والا ہے۔

  

رزق کی وسعت کے لئے

رزق کی وسعت کے لئے  
  
اول آخر ۱۱ بار درود شریف، یہ آیت ۱۰۱ بار یا۱۲۱   بار یا ۳۱۳ بار یا۷۸۶ بار پڑھ کر آسمان کی طرف دیکھ کر اﷲ کی ذات کو متوجہ کر کے آسمان پے پھونک ماریں  اور  دعا فرمایئں،  رزق کی وسعت کے لئے ،  قرض کی ادایئگی کے لئے،  برکت کے لئے ،  غیب کے خزانے پانے کے لئے اور نسلوں میں رزق کی کشادگی کے لئے۔
اللّٰہُمَّ رَبَّنَااَنزِلْ عَلَینَا مَآئِدَۃً مِّنَ السَّمَآءِ تَکُونُ لَنَا عِیدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَ اٰیَۃً مِّنکَ ۚ وَارْزُقْنَا وَاَنتَ خَیرُ الرّٰزِقِینَ ﴿۱۱۴﴾