اس بلاگ کا ترجمہ

Thursday, November 29, 2012

اگر

اگر تمہیں زندگی کی حقیقت معلوم ہو جائے، تو بے شک تم کوئی اور ساتھی نہ چنو گے سوا عشق (حقیقی) کے


رشتے پودوں کی طرح ہوتے ہیں

اگر کسی آدمی کو یہ یقین ہے کے وہ جتنی مرتبہ مرضی اپنے دوست سے جھگڑا کرے گا تو اسکا دوست اسکو منا لے گا تو اس کا مطلب یہ نہیں کے وہ دوست جو اس آدمی کو بار بار مناتا ہے وہ غلط تھا بلکہ اسکو انا سے زیادہ رشتے عزیز ہے .

رشتے پودوں کی طرح ہوتے ہیں،
پودوں کواگرپانی نہ ملے،تو مرجھا جاتے ہیں،
بلکل اسی طرح سے رشتوں کواگر پیار نہ ملے تووہ بھی مرجھاجاتے ہیں. . . . . .

جب کسی ایک کی راہنُمائی ہوتی ہے تو ساتھ کئی اور بھی فیض پاتے ہیں۔ جیسے قرآن ایک حفظ کرتا ہے، اِرد گِرد بخشے کئی جاتے ہیں۔ شادی ایک کی ہوتی ہے، خوش دوسرے اور زردہ پلاؤ کئی اُڑاتے ہیں۔ قوّالی کسی ایک کے ہاں ہوتی ہے مگر سنتے بہت سے ہیں۔

مرد کا کام عورت کو سمجھنا نہیں



مرد کا کام عورت کو سمجھنا نہیں

اس کو محسوس کرنا ، اس کی حفاظت کرنا ، اس سے محبّت کرنا ہے - 

عورت کو اگر اس بات کا علم ہو جائے کہ مرد اس کو سمجھنے لگا ہے ، یا اس کے جذبات کو 

جانچنے کا راز پا گیا ہے تو وہ فوراً تڑپ کر جان دے دی گی - 

آپ عورت کیساتھ کتنی بھی عقل و دانش کی بات کریں ، کیسے بھی دلائل کیوں نہ دیں ، 

اگر اس کی مرضی نہیں ہے تو وہ اس منطق کو کبھی نہیں سمجھے گی - 

اس کے ذھن کے اندر اپنی منطق کا ایک ڈرائنگ روم ہوتا ہے ، جسے اس نے اپنی مرضی سے
سجایا ہوتا ہے - 

اور وہ اسے روشن کرنے کے لیے باہر کی روشنی کی محتاج نہیں ہوتی - 

اس لیے وہ کسی عقل ودانش اور دلائل کے معاملے میں مانگے کی روشنی پر ایمان نہیں رکھتی - 

اس نے جو فیصلہ کر لیا ہوتا ہے وہی اس مسئلے کا واحد اور آخری حل ہوتا ہے - 

ایک لمحے کے لیے رک کر سوچیں کہ اگر


ایک لمحے کے لیے رک کر سوچیں کہ اگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک شخص آپ سے کہے کہ جو تم بولنا چاہو بولو اور میں وہ لکھوں گا لیکن شرط یہ ہے کہ وہ لکھا ہوا آپ کے ماں باپ بہن بھائی استاد بیوی شوہر اور بچوں کو پڑھ کر سناؤں گا تو آپ کیا بولیں گے؟
گالی، جھوٹ، غیبت گانا لطیفہ یا کچھ اچھی بات؟
یقینا آپ اچھی بات ہی کہیں گے
تو کیا آپ جانتے ہیں کہ آپکا ہر عمل لکھا جا رہا ہے اور قیامت کے دن پڑھ کر سنانا ہوگا سب نبیوں ولیوں والدین بیوی بچوں اور ان سب کے سامنے بھی جن کے سامنے آج ہم معزز ہیں تو کیا آج جو ہم بولتے ہیں یا کام کرتے ہیں وہ ایسے ہیں کہ بیان کر سکیں ان لوگوں کے سامنے اللہ تعالی کے سامنے؟؟؟