اس بلاگ کا ترجمہ

Wednesday, January 16, 2013

رزق کے دروازے کھلتے چلے گئے


رزق کے دروازے کھلتے چلے گئے
میرے پاس ایک بزرگ آئے عمر تقریباً ساٹھ سال تھی کہنے لگے کہ میں ایک شخص کا مسئلہ لیکر آپ کے پاس حاضر ہوا ہوں انکے مالی حالات بڑے خراب ہیں‘ بیروزگار ہیں اس کیلئے کوئی عمل وظیفہ بتائیں ۔ بندہ نے انہیں کہا کہ وہ روزانہ تین سو بار بلاناغہ سورۂ اخلاص پڑھیں‘ بڑے اخلاص اور توجہ دھیان کے ساتھ انشاء اللہ اس عمل کی برکت سے ان کے سب مسائل حل ہوجائیں گے۔ احقر نے جب انہیں یہ کہا تو وہ صاحب مسکراتے ہوئے گویا ہوئے واقعی یہ عمل توبہت ہی لاجواب ہے میں نے تو یہ عمل صرف ایک بار کیا تھا اور اسکی برکت سے میرا مسئلہ ایسا حل ہوا کہ آج تک کوئی مسئلہ بنا ہی نہیں اس کے بعد اپنا واقعہ سنایا کہ آج سے کئی سال پہلے بندہ جب اپنی ملازمت سے ریٹائر ہوا تو بڑا پریشان ہوا کہ اب کیا بنے گا؟ گھر کے اخراجات کیسے پورے ہونگے؟ وقت کیسے گزرے گا؟ کیا میں اب ناکارہ بن کر گھرمیں ہی بیٹھا رہونگا انہی پریشانیوں اور سوچوں کے دنوںمیںبندہ ایک مسجد میں جب نماز پڑھنے کیلئے گیا تو اس مسجد میں دیکھا کہ ایک چارٹ لگا ہوا ہے اس میں سورۂ اخلاص کے فضائل و فوائد لکھے ہوئے جہاں اور دیگر کئی فضائل و فوائد لکھے ہوئے تھے وہیں یہ بھی لکھا ہوا تھا کہ جو شخص روزانہ دو سو بار سورۂ اخلاص پڑھے گا اس کیلئے تین سو دروازے رزق روزی کے کھلیں گے میں نے اس دن یہ عمل شروع کردیا اور دعا مانگی کہ یااللہ اس عمل کے وسیلے سے میری مشکل آسان کر میں یہ عمل کرکے مسجد سے گھر پر گیا اور ابھی گھر آئے ہوئے مجھے تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ میرے ایک دوست کا فون آیا۔ انہوں نے مجھے کہا کہ میں جس جگہ بچوں کو ٹیوشن پڑھاتا ہوں وہ جگہ چھوڑ رہا ہوں کسی دوسری جگہ پڑھاؤں گا اگر آپ میری جگہ پڑھانا چاہتے ہیں تو بندہ حاضر خدمت ہے‘ میں نے دل ہی دل میں سوچا کہ میرے اس دوست کو میری پریشانی کا علم نہیں اس سے میں نے کبھی ذکر بھی نہیں کیا یہ جو فون کرکے مجھے پیشکش کررہا ہے یہ اللہ کی مدد ہے اور سورۂ اخلاص کا کرشمہ ہے اسی کی برکت ہے اسی کامعجزہ ہے کہ آج ہی میں نے یہ عمل کیا اور میری مشکل حل ہوتی نظر آرہی ہے۔ میں نے حامی بھرلی اگلے دن میں کسی کام سے گیا‘ فارغ ہوکر جب گھر آیا تو گھر والوں نے بتایا کہ آپ کے دوست کئی بار آکر آپ کا پوچھ چکے ہیں اتنے میں پھر دروازہ پر دستک ہوئی‘ میں باہر گیا تو وہی میرا دوست تھا ان سے میں نے تنخواہ پوچھی توانہوں نے بتایا کہ مجھے تین ہزار دیتے ہیں آپ کو بھی یہی ملے گی‘ تنخواہ اگرچہ کم تھی لیکن منجانب اللہ سمجھ کر قبول کرلی اور ان سے پوچھا کہ کب چلنا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی میں نے ان سے چندمنٹ کپڑے تبدیل کرنے کیلئے لیے اور گھر سے آکر خوشی خوشی ان کے ساتھ چل پڑ اجہاں یہ ٹیوشن پڑھاتے تھے وہاں میرے اس دوست نے میرا تعارف کروایا اور یوں میں کام پر لگ گیا جب مہینہ پورا ہوا تو انہوں نے تنخواہ دی‘ بندے نے بغیر گنتی کیے رقم جیب میں رکھ لی اور جب گھر آکر رقم گنتی کی تو وہ پورے چار ہزار روپے تھی‘ بندے کو بڑی حیرت ہوئی پھر سوچا کہ انہوں نے بھول کر تین کی بجائے چار ہزاردے دئیے ہیں اگلے دن میں نے ایک ہزار واپس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے غلطی سے چار ہزار روپے دے دئیے تھے‘ ہنستے ہوئے کہنے لگے نہیں آپ چونکہ بڑی محنت سے پڑھاتے ہیں لہٰذا ہم نے اپنی خوشی سے چار ہزار دئیے‘ اللہ اکبر۔ جب اگلا مہینہ پورا ہوا پھر تنخواہ لیکر گھر آیا اب جو رقم گنی تو ساڑھے چار ہزار تھی‘ بڑا تعجب ہوا دوسرے دن ان سے عرض کی کہ آپ لوگوں نے بھول کر چار ہزار کی بجائے ساڑھے چار ہزار روپے دے دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جناب ہم بھولے نہیں ہیں ہم نے ساڑھے چار ہزار ہی دئیے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ بچوں کو پڑھاتے ہیں تو بچوں کے دادا جان ان پر اور آپ پر نظر رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ استاد بچوں پر بڑی محنت کرتے ہیں اور وقت کی بھی بڑی پابندی کرتے ہیں لہٰذا ان کی تنخواہ بڑھادی جائے توجناب عالی ہم نے انکے کہنے پر تنخواہ بڑھائی ہے تو اس طرح الحمدللہ تنخواہ بڑھتی چلی گئی۔
دعا میں عاجزی کا دخل
دوسرا واقعہ انہوں نے سنایا کہ میری ایک مصنوعی ڈلی ہوئی ہے‘ جب دوسری آنکھ خراب ہوئی تو ڈاکٹر کے پاس گیا انہوں نے مجھے آپریشن کیلئے تاریخ دیدی جس دن مجھے ڈاکٹر کے پاس جانا تھا اس سے ایک دن پہلے میری ڈاڑھوں اور دانتوں میں اتنی شدت سے درد اٹھا کہ اس نے میری جان نکال دی اور مجھے خطرہ محسوس ہوا کہ میری اس تکلیف سے میری آنکھ ضائع ہوجائے گی کہ اچانک اللہ کی رحمت جوش میں آئی اور مجھے کسی کتاب میں الحمدشریف (سورۂ فاتحہ) کا پڑھا ہوا ایک واقعہ یاد آگیا کہ کسی عرب ملک میں ایک تاجر رہتا تھا اس کی ایک بیٹی تھی جس کے سر میں دائمی درد رہتا تھا اور درد اتنا شدید ہوتا تھا کہ وہ لڑکی بھی روتی تھی اورساتھ اس کے گھر والے بھی روتے تھے ایک رات اسی طرح اس لڑکی کے سر میں درد ہوا سب بے چین و بے قرار تھے اس لڑکی کے والد دعائیں مانگتے ہوئے سوگئے۔
 انہوں نے خواب میں دیکھا کہ ایک دوسرے تاجر جو ان کے گاہک تھے ان کی دکان پر آنا جانا تھا وہ ان کے گھر پر آتے ہیں اور ان کی بیٹی پر کچھ پڑھ کر دم کرتے ہیں اور ان کی بیٹی ٹھیک ہوجاتی ہے۔ انہوں نے یہ خواب دیکھا اور نیند سے بیدار ہوئے تو ان کی بیٹی بدستور درد سے کراہ رہی تھی۔ انہوں نے جیسے تیسے صبح کا ناشتہ کیا اور دکان پر جانے کیلئے روانہ ہوئے جب انہوں نے دکان کھولنا چاہی تو اچانک ان کے سامنے خواب والے تاجر آگئے دعا سلام کے بعد کہنے لگے کہ مجھے خریداری کرنی ہے۔ انہوں نے ان سے عرض کی کہ سامان میں بعد میں دوںگا پہلے آپ میرے گھر تشریف لے چلیں وہ تاجر بڑے حیران ہوئے اور پوچھا خیریت تو ہے اس تاجر نے اپنی بیٹی کی تکلیف اور رات والے خواب کاذکر کیا تاجر نے کہا جناب بندہ بڑا گنہگار ہے آپ کی تسلی کیلئے آپ کے ساتھ چل پڑتا ہوں اللہ کریم آپ کی بیٹی کو صحت و تندرستی عطا فرمائے۔ گھر آکر انہوں نے اکتالیس بار سورۂ فاتحہ پڑھ کر ان کی بیٹی پر دم کیا اور دم کرنے کے بعد کہا کہ اس سے پوچھوں کہ فائدہ ہوا کے نہیں؟ انہوں نے لڑکی سے پوچھ کر بتایا کہ کوئی فائدہ نہیں ہوا‘ تاجر نے دوسری بار سورۂ فاتحہ پڑھ کر دم کیا پھر پوچھا جواب ملا کہ ذرا بھی فرق نہیں ہوا۔ درد جوں کا توں ہے‘ اب کے بار تاجر نے دل ہی دل میں کہا یااللہ میں نے تو اسے نہیں کہا تھا کہ آپ مجھ سے دم کروائیں آپ ہی نے انہیں خواب دکھلایا‘ یااللہ آپ ہی نے مجھے عزت دی آپ ہی نے ان کے ذریعے میرا اکرام کروایا‘ یااللہ میری عزت رکھ اور ان کو مایوسی سے بچا اور اس بچی کی تکلیف کو دور فرما کر اسے صحت و تندرستی عطا فرما اس طرح انہوں نے بڑی عاجزی انکساری کے ساتھ دعائیں مانگتے ہوئے تیسری بار سورۂ فاتحہ پڑھی اور دم کیا تو بچی نے خوشی سے چیخ ماری اور فوراً سجدے میں گر کر اللہ کا شکر ادا کیا اور پھر بتایا کہ مجھے یوں محسوس ہورہا ہے کہ جیسے میرے سر سے کوئی بہت بڑا پہاڑ تھا جو ہٹ گیا ہے مجھے وہ سکون اور راحت مل رہی ہے جو آج سے پہلے کبھی نہیں ملی۔
وہ صاحب فرمانے لگے جیسے ہی مجھے یہ واقعہ یاد آیا اسی وقت میں نے اول و آخر درود شریف پڑھ کر اکتالیس بار فاتحہ پڑھ کر اپنے داہنے ہاتھ پر دم کیا اور یوں چہرے پر پھیرلیا اسی وقت درد ایسے غائب ہوگیاجیسے ہوا ہی نہیں تھا وہ دن اور آج کا دن بیس سال کا عرصہ ہوگیا ہے کبھی معمولی سا بھی درد نہیں ہوا۔
کمر درد سے فوری نجات
ایک صاحب میرے پاس تشریف لائے فرمانے لگے ایک مرتبہ سورۂ فاتحہ کا ایک خاص عمل آیا تھا میں نے وہ عمل اپنی کمردرد کے خاتمے کیلئے کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میری کمر کا درد ختم ہوا جو کہ بے شمار ڈاکٹرو حکماء کے علاج سے دور نہیں ہوا تھا۔ عمل یہ ہے کہ 41بار سورۂ فاتحہ مع تسمیہ فجر کی سنت اور فرض کے درمیان پڑھیں۔

اللہ کا شکر اپنی زبان میں کریں


استغفاراورشکرسے بندشوں کا خاتمہ
میری ایک رشتے کی بہن ہیں ان کی پینتالیس سال عمر ہوگئی ہے اس کی شادی نہیں ہوئی۔ اس کومیں نے بتایا کہ تم استغفار پڑھو۔ والدین کی وفات ہوگئی تو یہی گھر میں بڑی تھی پہلے اس نے چھوٹوں کی شادی کی اور پھر خود رہ گئی۔
میرے کہنے پر اس نے صرف استغفار پڑھا۔ آپ یقین کریں اس کی زندگی میں اتنا اچھا آدمی آیا کہ جس کا گمان نہ تھا…تہجد گزار اور اس سے ایک سال بڑا ہے اور اس کی پہلے شادی ہوئی تھی بیوی فوت ہوگئی‘ بچہ نہیں ہے۔ بہترین گھر۔ صرف استغفار کی برکت سے۔ اسی لڑکی جس کی شادی ہوئی تھی اس کا اب بچہ نہیں ہورہا اسے میں نے کہا استغفار پڑھو اس نے اب استغفار پڑھنا شروع کردیا ہے۔ اس کو اللہ پاک نے امید لگائی لیکن اس نےاستغفار چھوڑ دیا۔ میں نے اس کو کہا کہ آپ کی اس عمرمیں شادی ہوئی اور اب اللہ نے اس عمر میں آپ کو امید لگائی آپ لوگوں کو مت بتائیں۔ لیکن اس نےمیری بات پر عمل نہ کیا اور کسی کی نظر لگی اور بچہ ضائع ہوگیاکیونکہ اس نے پڑھائی چھوڑ دی تھی۔
اس نے استغفار پڑھنا بالکل ہی چھوڑ دیا تھا۔ نمازنہیں چھوڑی‘ نماز کی وہ بچپن سے ہی پابند ہے۔ میں نے اس سے کہا باجی آپ استغفار نہیں پڑھتی اس نے کہا ہاں میں نے استغفار پڑھنا چھوڑ دیا تھا۔میں نے ان سے کہا آپ نے استغفار پڑھنا ختم کردیا تھا تو آپ شکر شروع کردیتیں میں نے آپ سے کہا تھا تاکہ یہ نعمت آپ کے پاس قائم رہے۔
اللہ کا شکر اپنی زبان میں کریں
اللہ پاک کہتے ہیں کہ جب میں کوئی نعمت دیتا ہوں تو اس کا شکر شروع کردیں وہ نعمت کبھی واپس نہیں جائے گی۔
میںہر نعمت پر الحمدللہ رب العالمین بغیر گنے پڑھتی ہوں۔ میں نے یہ آزمایا ہے کہ جس نعمت پر شکر کیا ہے وہ واپس نہیں گئی اور جس پر میں نے شکر نہیں کیا وہ واپس چلی گئی۔جس نعمت پر میں دل سے شکرگزار ہوں لیکن میں نے زبان سے لفظ ادا نہیں کیے تو بھی وہ چیز واپس چلی گئی۔میں نے باجی سے کہا تم نے شکر نہیں کیا اسی وجہ سے اتنی بڑی نعمت ضائع ہوگئی۔
شکر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سارا دن بغیر گنے بار بار کہیں الحمدللہ رب العالمین۔ اس کے علاوہ بار بار اپنی زبان میں شکر کریں کہ یااللہ جو تو نے مجھے نعمت دی میں اس کے قابل نہیں تھا اللہ تیرا شکر ہے۔ عربی کے جو الفاظ ہیں یہ آپ منہ سے ادا کرتے ہیں دل سے اد انہیں کرتے میرا پتہ نہیں کیوں یقین ہے میں عربی کی آیتوں پر میں صرف حدیث سمجھ کر عمل کرتی ہوں۔ مجھے سکون تب ملتا ہے جب میں اپنی زبان میں اللہ سے مانگتی ہوں۔
میری چھوٹی سی خواہش چھوٹے سے عمل سے پوری ہوگئی: لاہور آنے کے بعد میری چھوٹی سی خواہش تھی کہ میں خود بھی اکانومنٹ میں پڑھوں اور میری بچی اکانومنٹ میں پڑھے اور میرا بچہ ایچی سن میں پڑھے۔ میں پورے جہان سے سفارشیں کرواسکتی تھی لیکن میرے شوہر سفارش کے خلاف تھے۔ الحمدللہ میرے اللہ نے صرف شکر کی وجہ سے میری یہ خواہش بھی پوری کردی۔ اس سکول میں جب میں کھڑی ہوتی ہوں جب میں اپنے بچوں کو لینے جاتی ہوں اس وقت اللہ کا شکر کرتی ہوں کہ یااللہ تیرا بڑا شکر ہے کہ تو نے میری اس دنیا کی چھوٹی سی خواہش کو بڑے اچھے طریقے سے پورا کیا۔
آپ یقین کریں میرے بچوں کو وہاں مسئلے نہیں بنتے حالانکہ میرے ساتھ کے بچے ٹیوشن پڑھتے ہیں میرے بچوں کی وہاں کوئی ٹیوشن نہیں اور سارے بیسٹ اچیومنٹ ہیں۔
میرے بچوں کے ساتھ جو پڑھتے ہیں ان کے والدین کہتے ہیں کہ ایک دن اپنی بچی کو کہیے کہ ہماری بچی کو دے دے کہ وہ ہماری بچی کو گائیڈ کردے۔ جب میری شادی ہوئی تو ہمارے رشتے دار کہتے تھے کہ ان کی آپس میں نہیں بنے گی کیونکہ میرے شوہر ذرا سخت طبیعت کے ہیں۔ یقین مانیں اللہ سے صرف دعا کی ہے اور اب چوبیس گھنٹے کے علاوہ جب بھی نماز پڑھتی ہوں ایک دفعہ شکر کی تسبیح پڑھتی ہوں۔یااللہ اس آدمی کو تو میرے لیے اچھا بنادے اور میرے بچوں کے ذہین ہونے کی وجہ بھی صرف شکر ہی ہے۔
میں اللہ سے شکر ان الفاظ سے کرتی ہوں:۔ الحمدللہ رب العالمین اور دل میں یہی ہوتا ہے کہ یااللہ تو اس آدمی کو میرے لیے اچھا بنادے۔ حکیم صاحب رات کو پڑھوں صبح پڑھوں دن میں دو نفل شکرانے کے لازمی پڑھتی ہوں۔
شکر کرتی ہوں اپنے خاوند کیلئے‘ اپنے بچوں کیلئے‘ اپنے نوکروںکیلئے کہ اس نے مجھے نیک نوکر دئیے۔ نوسال سے نوکر میرے ساتھ ہیں۔اس کے علاوہ دو نفل میں استغفار کے پڑھتی ہوں کہ یااللہ جو مجھ سے آج کے دن غلطیاں ہوئیں وہ معاف فرما‘دو نفل میں حاجت کے مانگتی ہوں کہ یااللہ میری ساری حاجات قبول فرما۔ حکیم صاحب یہ چھوٹی چھوٹی باتیں اپنا کر میں نے باقی سارے وظائف چھوڑ دئیے ہیں۔
استغفار‘ شکر‘ رات کو سونے سے پہلے چاروں قل‘ آیۃ الکرسی‘ حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہٗ کی دعا۔ بس یہ چھ چیزیں رات کو پڑھ کر سوتی ہوں اور لقد جاء کم۔۔۔۔ (سورۂ توبہ آخری دو آیات)دو انمول خزانے پہلے پڑھتی تھی اب صرف میں سورۂ توبہ کی آخری آیات پڑھتی ہوں صبح فجر کی نماز کے بعد۔ انکی میں نے بڑی برکتیں دیکھیں ہیں۔ جو درج ذیل ہیں:۔
ان کی میں نے برکتیں یہ دیکھیں کہ اللہ خود مجھے بہتری کی طرف لے کر جارہا ہے۔ بہتری کی راہیںمیری طرف کھل رہی ہیں۔ یقین مانیے! میرے بڑے بھائی کا ایک دوست اتنا دنیا دار تھا‘ اتنا دنیا دار تھا ایک دن مجھے کہنے لگا چونکہ میں حافظ قرآن ہوں ایک دن مجھے کہتا میری بہن حافظ قرآن ہے مجھے کچھ پڑھنے کیلئے بتائیں میں نے کہا بھائی میں جو جو بتاؤں گی پڑھ لوگے‘ کہنے لگا پڑھ لوں گا۔ میں نے کہا ایک تو تم نے یہ چھ نفل نہیں چھوڑنے ۔کہنے لگا کون سے نفل میں نے کہا دو شکرانے کے‘ دواستغفار کے‘ دو حاجت کے۔ میں نے کہا جو تمہیں ٹائم ملے‘ صبح ملے شام ملے‘ کہتا ٹھیک ہے۔ پھر میں نے کہا دوسرا تم نے سورۂ توبہ کی یہ دو آخری آیتیں نہیں چھوڑنی سات دفعہ صبح و شام۔ یقین کریں مجھے اس نے مہینہ پہلے فون کیاکہ بہن نے مجھے جو نوافل بتائے ہیں میں نے بس یہی پڑھے ہیں۔ میری کمپنی سے لوگوں کو نوکری سے نکالا جارہا تھا اور میری تنخواہ ایک دم چار لاکھ سے سات لاکھ روپے کردی گئی ہے۔ ایک چیز ہے ہم اعمال کو دنیا داری میں تولتے ہیں یہ ہماری غلطی ہے۔ 
میرا اللہ کتنا رحم دل ہے:میں ایک ماں ہوں اور جب میں یہ چیز دیکھتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے سے ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے تو میں سوچتی ہوں کہ میں اپنے بچوں کے حق میں اتنی رحم دل ہوں اور میرا اللہ کتنا رحیم ہے۔ حکیم صاحب میری سب سے چھوٹی بیٹی ہے ‘کل میں نے اس کو بڑا سخت ڈانٹا۔ وہ کھڑی ہوگئی‘ کہنے لگی اماں سوری‘ میں نے کہا سوری سے کیا مطلب ہے۔ میں نے کہا میں نے تم کو ایک کام کہا تم نے کیا نہیں دفعہ ہوجاؤ میری آنکھوںکے سامنے سے ۔
وہ وہیں کھڑی رہی‘ دوسری دفعہ اس نے کہا اماں سوری‘ جب اس نے تیسری دفعہ کہا اماں سوری تو یقین کریں مجھے اس پر اتنا پیار آیا۔ میں نے اس کو پکڑ کر اس کا منہ چوما۔ مجھے اتنا فخر ہوا کہ اس بچی نے میرا اتنا مان رکھا ہے۔ اس نے مجھ سے معافی مانگی اور ایک ہم ہیں کہ ایک بار اللہ سے توبہ کرتے ہیں ہماری سنوائی نہیں ہوتی تو دوسری دفعہ ہم توبہ نہیں کرتے‘ الٹا اللہ سے ناراض ہوجاتے ہیں۔اس بچی نے مجھے اتنا بڑا سبق دیا ہے کہ اللہ کے سامنے بس آپ ٹکے رہیں۔ اس بچی پر کل سے مجھے اتنا پیار آرہا ہے۔ آٹھویں میں میری بچی پڑھتی ہے۔ میں نے اس سے کہا کہ میں نے آپ کو اتنا سخت ڈانٹا تھا آپ چلی کیوں نہ گئیں‘ اس نے کہا اماں اگر میں فوری چلی جاتی تو آپ کا غصہ اترنا ہی نہیں تھا میں نے سوچا اماں تین دفعہ ڈانٹے گی‘ چار دفعہ ڈانٹے گی لیکن میں کھڑی رہوں گی۔ ان چھوٹی چھوٹی باتوں‘رویوں سے آپ سیکھتے ہو۔ 
اور شکرانے کا یہ ہے کہ مجھے اتنی سی بھی نعمت یہ موبائل جیسی بھی ملی تو میں نے اس کا اپنے دل میں دس دفعہ شکر ادا کرنا ہے۔ میرا کوئی نوکر اچھا ہے میری ہانڈی اچھی پک جاتی ہے اس پر بھی میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں۔

رزق کی کشادگی کا خاص رازقارئین عبقری کیلئے


رزق کی کشادگی کا خاص رازقارئین عبقری کیلئے
ایک ڈاکٹرصاحب نے سعودی عرب میں اپنا کلینک کھولا‘ بڑی محنت سے اسے سامان سے مزین کیا ‘ بڑی پبلسٹی کی‘ خیال تھا کہ بڑی آمدنی ہوگی ‘ بڑے مریض آئیں گے‘ لیکن ایک عرصہ گزر گیا ان کے کلینک میں کوئی مریض نہیںآیا‘ انہیں لگایا ہوا سرمایہ بھی ڈوبتا ہوا نظر آیا‘ بڑی پریشانی ہوئی لیکن خوش قسمتی کے ساتھ ان کا کسی اللہ والے کے ساتھ اصلاحی تعلق تھا جو کہ پاکستان میں رہتے تھے۔ ڈاکٹر صاحب نے ان سے رابطہ کیا اور عرض کیا کہ اتنا عرصہ گزر گیا ہے مجھے کلینک بنائے ہوئے کوئی ایک بھی مریض نہیںآیا آپ دعا بھی فرمائیں اور کوئی عمل وظیفہ بھی بتائیں اس اللہ والے نے ان سے ارشاد فرمایا کہ اکرام (مسلم) کرو اور ہاں اکرام سنت سمجھ کر کرنا انشاء اللہ آپ کاکام بن جائے گا۔ اللہ اس عمل کی برکت سے بے حساب روزی عنایت فرمائے گا اور دوسری بات یہ یاد رکھنا نظر مریض کی شفاء پر رکھنا‘ مریض کی جیب پر نہیں۔ 
ڈاکٹر صاحب نے اللہ والے کی باتوں پر عمل کرتے ہوئے  سعودی عرب میں مقیم اپنے ایک دوست کو فون کیا اور ان سے رات کا کھانا اپنے ہاں کھانے کی دعوت دی‘ ان کے دوست نے جواب دیا کہ آپ کے بیوی بچے تو یہاں ہیں نہیں آپ کھانا کیسے تیار کریں گے؟ انہوں نے کہا سالن وغیرہ میں خود تیار کرلونگا۔ روٹیاں باہر ہوٹل والے سے لے لیں گے آپ ضرور بہ ضرور تشریف لائیں ان کے دوست نے بڑی خوشی سے ان کی دعوت کو قبول کیا اور شام کو تشریف لائے۔ان کے دوست کھانا کھا کر ابھی گھرجاہی رہے تھے کہ مریض آنے شروع ہوگئے۔
بندہ نے اسی دن سے یہ عہد کرلیا کہ جب بھی کوئی مہمان تشریف لائے گا اس کا ہر ممکن حد تک اکرام کیا کرونگا۔ الحمدللہ جب بھی کوئی مہمان آتا ہے بندہ بڑا خوش ہوتا ہے اور بلامبالغہ بے شمار دفعہ کا یہ مجرب عمل ہے۔ بندہ کے ہاں جب بھی مہمان آئے یا خود اپنے رشتہ داروں یا دیگر دوست احباب اقرباء کو اپنے گھر پر اکرام کی نیت سے لیکر آیا تو رزق کے دروازے کھل گئے۔ تنگدستی کے در بند ہوگئے۔ گھر کے گلستان میں بہار آگئی۔
گھر کا سکون حاصل کرنے کا خاص عمل
میری بیوی کی ایک قریبی عزیزہ اپنے بچوں کے ساتھ کچھ عرصہ قبل کراچی گھرپر تشریف لائیں‘ انہوں نے اپنے گھر کے حالات تفصیل سے بتائے کہ میرے شوہر شروع ہی سے اچھا خاصا کماتے ہیں‘ ان کا چپس کا کاروبار ہے‘ ہزاروں روپے کے ٹھیکے‘ لیتے ہیں‘ مشینیں الگ کرائے پر چلتی ہیں‘ ٹھیک ٹھاک آمدنی ہونے کے باوجود مجھے اور اپنے بچوں کو تنگی میں رکھتے ہیں‘ باہر عیاشیوں میں ہزاروں روپے خرچ کردیتے ہیں‘ لیکن اپنے گھر میں روزمرہ کی ضروری اخراجات کیلئے ہفتہ میں جو پانچ چھ سو روپے دیتے ہیں ان کا بھی بڑی سختی سے حساب لیتے ہیں ان کے اس رویہ سے میں بیماریوں کا مجموعہ بن چکی ہوں‘خون کی کمی‘ یرقان جیسی بیماریاں لگ چکی ہیں وہ بھی علاج نہیں کرواتے‘ میں بھی زندگی سے بیزار ہوچکی ہوںاور جان بوجھ کر اپنا علاج نہیں کرواتی کہ مرجاؤنگی تو دنیا سے تو جان چھوٹ جائے گی۔ بندہ نے ان سے پوچھا کہ آخر وہ ایسا کیوں کرتا ہے ؟ اسے اپنے بچوں تک کا خیال نہیں؟ پھر خود ہی کہنے لگیں دراصل وہ ایک بدعقیدہ شخص ہے ‘ اس کے اپنے ہی نظریات ہیں‘ اس کا اپنا ہی مذہب ہے‘ نہ نماز پڑھتا ہے اور نہ ہی پاکی ناپاکی کا خیال رکھتا ہے‘ میں اللہ کے فضل و کرم سے پانچ وقت کی نمازی ہوں‘ تہجد بھی پڑھتی ہوں میں کیسے اس کے گمراہ رستے پر چل سکتی ہوں؟ میرے انکار پر وہ مجھے ان اذیتوں سے گزارتا ہے جس کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا۔
میں نے اس بہن کو تسلی دی اور کافی دیر سمجھانے کے بعد کہا کہ آپ صرف ایک عمل کریں اور اس عمل میں نیت اللہ کی رضا اور اس کی مخلوق کی خدمت کا جذبہ ہو اور وہ عمل یہ ہے کہ آپ جب بھی کھانا پکائیں تو اس میں سے کچھ حصہ نکال کر اکرام کی نیت کے ساتھ اپنے غریب پڑوسیوں کو بھیجیںاور گھر پر آئے ہوئے مہمانوں کا خوب اکرام کریں ان کی بے لوث خدمت کریں آپ کا اس طرح کرنے سے اللہ تعالیٰ آپ کے سب بگڑے ہوئے کام بنادے گا۔ اس عمل کی برکت سے آپ کی روزی میں وسعت پیدا ہوجائے گی آپ کے شوہر میں اس عمل کی برکت سے تبدیلی آجائے گی۔ اس عمل کی برکت سے آپ کی بیماریاں ختم ہوجائیں گی اس عمل کی برکت سے آپ کا گھر شادو آباد ہوجائے گا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ میں گھر جاتے ہی اس پر عمل شروع کردوں گی۔
 ان کے جانے کے چند ماہ بعد ان کا فون آیا انہوں نے بتایا کہ الحمدللہ آپ کے بتائے ہوئے عمل سے اللہ نے فضل وکرم فرمایا۔ میرے شوہر نے میرا علاج کروانا شروع کردیا ہے جس سے طبیعت بھی پہلے سے بہتر ہے۔اس کے علاوہ اہل محلہ بھی مجھ سے بڑے خوش ہیں اور میرے دکھ سکھ کا بڑا خیال رکھتے ہیں اس عمل کی برکت سے میرے آدھے سے زیادہ مسئلے حل ہوچکے ہیں۔ بندہ نے مستقل اس عمل کو جاری رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسی عمل کی برکت سے اللہ کے فضل و کرم سے دیگر سارے مسائل بھی حل ہوجائیں گے۔ ثابت قدمی سے اللہ سے مانگتے ہوئے عمل کو جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو کرشمے اس کے دیکھے ہیں اب میں مر تو سکتی ہوں پر اس عمل کو نہیں چھوڑوں گی اب ماشاء اللہ اس عمل کی برکت سے وہ شادو آباد ہیں۔ سبحان اللہ۔
چھوٹا سا عمل اور برکت ہی برکت
میرے دواخانہ پر ایک بہن تشریف لائیں اور اپنا مسئلہ بیان کیا کہ ہمارے گھر میں برکت نہیں ہے‘ گھر میں چند افراد رہتے ہیں‘ جتنا بھی کھانا پکالو کم پڑجاتا ہے‘ اسی طرح راشن بھی جلدی ختم ہوجاتا ہے‘ میرے شوہر کی آمدنی بہت کم ہے وہ اکثر اس بات پر لڑتے ہیں کہ میں اتنا راشن لاتا ہوں جو دوسروں کے گھروں میں دو دو مہینہ چلتا ہے اور تم لوگ اتنا راشن ایک مہینہ بھی نہیں چلاتے‘ ان کی اس گفتگو سے مجھے غصہ آجاتا ہے میں بھی جواب دینا شروع کردیتی ہوں اور یوں ہمارے گھر میں ہر وقت لڑائی جھگڑے جاری رہتے ہیں۔روتے ہوئے کہنے لگیں ا ے کاش! ہم غریب نہ ہوتے امیر ہوتے تو ہمارے گھر میں بھی امن و امان ہوتا اور یہ روز روز کے جھگڑے نہ ہوتے یہ بات کہہ کر وہ ہچکیاں لینے لگیں۔ 
عاجز نے ان کو سمجھانے کی نیت سے ایک حدیث مبارکہ سنائی  کہ میرے آقاﷺ کے ایک صحابی حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اپنے قبیلے کے سردار اور مالدار تھے وہ شان امیری کی وجہ سے اپنے آپ کو غرباء سے اونچا تصور کرتے تھے میرے سردار حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا (کس خیال میںہو) یہی غریب تو ہیں جن کے صدقے سے تم رئیس ہو اور کھاتے پیتے ہو۔
میری بہن یہ آپ نے کیا کہہ دیا اے کاش ہم غریب نہ ہوتے‘ میری بہن! ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اپنا چشم دید واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ہم غرباء اور مہاجرین حلقہ بنائے بیٹھے تھے کہ حضور نبی اکرمﷺاس حلقہ میں شامل ہوگئے‘ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کہتے ہیں میں بھی ان کے ساتھ جاکر بیٹھ گیا۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے خوشخبری سنائی مہاجرین غرباء کو کہ وہ مالداروں سے پہلے جنت میں جائیں گے۔ 
بہن غریب تو اللہ کے ہاں بڑا مقام رکھتے ہیں‘ باقی رہا آپ کا مسئلہ تو میرے خیال میں آپ کے گھر میں بے برکتی ہے‘ برکت نہیں ہے اور بقول کسی اللہ والے کے کہ برکت کسی جانور یا کسی ظاہری چیز کا نام نہیں ہے‘ جو ہم بازار سے خرید کر گھر لے آئیں اور اس کاگھر برکت سے بھرجائے۔ برکت تو اعمال سے آئے گی‘ اس لیے آپ نماز اور تلاوت کلام پاک کی پابندی کریں اور بندہ اس کے ساتھ ایک نسخہ عرض کرتا ہے اگر آپ نے اس پر خلوص دل کے ساتھ اللہ کو راضی کرنے کی نیت کے ساتھ اس نسخے کو استعمال کرلیا تو انشاء اللہ آپ کے گھر سے کبھی روزی ختم نہیں ہوگی جس طرح کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے ساتھ ہوا کہ ایک ان کے گھر مہمان آئے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ حضور اکرم ﷺ کی خدمت میںمدینہ طیبہ میں تھے۔ عشاء کی نماز کے بعد تک حضور اکرم ﷺ کے ساتھ رہے جب رات زیادہ گزر گئی تو مدینہ سے باہر مکان پر تشریف لائے ابھی تک مہمانوں نے کھانا نہیں کھایا تھا۔ اپنے فرزند حضرت عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ پر بہت غصہ ہوئے ۔ کھانا لایا گیا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے سب سے پہلے بسم اللہ کہہ کر کھانے میں ہاتھ ڈالا پھر ان لوگوں نے بھی کھایا اس کھانے میں اس حد تک برکت ہوئی کہ ایک لقمہ اٹھاتے تھے تو نیچے سے بڑھ جاتا تھا یہاں تک کہ سب لوگ سیر ہوگئے اور کھانا جتنا تھا اس سے زیادہ بڑھ گیا۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے دیکھا تو اپنی بیوی سے فرمایا یہ کیا معاملہ ہے؟ اس نے کہا میری آنکھوں کی ٹھنڈک اب یہ پہلے سے بھی زیادہ ہے۔ غالباً فرمایا یہ تین گنا زیادہ ہے۔ بہرحال جب سب لوگ سیر ہوچکے پیٹ بھر چکے تو اسی کھانے سے حضور نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں بھی بھیجا‘کچھ کھانا آپﷺ نے اس میں سے رہنے دیا‘ صبح کو اور لوگوں نے بھی کھایا۔ واللہ اعلم۔ کتنے لوگ تھے ان سب نے اس کھانے میں سے کھایا۔ یہ واقعہ سن کر وہ بہن کہنے لگی کہ یہ تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی کرامت تھی۔ بندہ نے عرض کی بے شک کرامت تھی اور کرامت مہمانوں کی خدمت سے ظاہر ہوئی جس اللہ تعالیٰ نے ان کے کھانے میں برکت ڈالی وہ اللہ آج بھی اس پرقادر ہے بس شرط خلوص اخلاص کی ہے۔ بندہ کی جب شادی ہوئی تو میرے ولیمہ میں صرف تین دیگیں تھیں دو بارہ بارہ کلو کی پلاؤ کی‘ ایک میٹھے کی۔ اس کھانے میں اللہ تعالیٰ نے اتنی برکت دی کہ پوری بارات نے کھانا کھایا‘ پورے محلے والوں نے کھایا‘ رشتے داروں نے کھایا‘ کئی کے گھروں میں پہنچایا پھر بھی بچ گیا اور اب بھی الحمدللہ ثم الحمدللہ ہم ایک وقت کا پکایا ہوا سالن دو دو وقت کھاتے ہیں۔ یہ ہمارا کمال نہیں یہ سنت نبوی ﷺ کا کمال ہے۔ 
بہن آپ اس نسخے کو اپنائیں اور اپنے گھر کو خوشحال بنائیں اور اگر ممکن ہو تو جو بھی راشن لیکر آئے اس پر 129بار سورۂ کوثر اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف پڑھ کر دم کردیں پھر قدرت ربی کا مشاہدہ دیکھیں۔ بہن مطمئن ہوکر دعائیں دیتی ہوئی چلی گئیں کچھ دنوں بعد جب دوبارہ تشریف لائیں تو بڑی خوش تھیں‘ میرے پوچھنے سے پہلے بتانا شروع کردیا کہ اب اللہ کے فضل و کرم سے آپ کے بتائے ہوئے عمل پر عمل کی برکت سے ہمارے گھر میں امن بھی ہے‘ سکون بھی ہے‘ رزق  میں بھی برکت ہے‘ مہمانوں کا اکرام‘ پڑوسیوں کا اکرام بدستور جاری ہے بلکہ ہمارے رویے سے اہل محلہ بھی بدل گئے ہیں۔ وہ بھی ہمارے گھر کھانے بنا بنا کر بھیجتے ہیں پہلے صرف اپنے ہی ہاتھ کے کھانے کھاتے تھے اب مختلف ہاتھوں کے خلوص اور جذبے سے بنے ہوئے طرح طرح کے کھانے کھانے کو ملتے ہیں ہر کھانے کا اپنا الگ ایک جدا ہی لطف ہے۔ جزاک اللہ۔
بزرگوں کی دعا سے آفات ٹلتی ہیں
میرے پاس ایک بہن اپنے مسائل لے کر آئیں میں نے انہیں نماز کی تلقین کی اور اعمال بتائے وہ چلی گئیں کافی دنوں بعد تشریف لائیں اور بتایا کہ میں نے نماز شروع کردی ہے‘ مجھے دیکھ کر بچے بھی نماز پڑھنے لگ گئے ہیں مسائل اگرچہ مکمل طور پر حل نہیں ہوئے البتہ کم ضرور ہوئے ہیں اور بڑی بات یہ کہ اب دل کو سکون رہتا ہے‘ گھر میں بھی امن و سکون ہے۔ اسی دوران میں نے اسے ایک خاص عمل بتایا کہ اپنے مسائل کے حل کیلئے اسی(80) سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں سے دعا کروایا کرو۔ اللہ ان کی دعا رد نہیں کرتا۔ آپ کا مسئلہ کیسا بھی ہو حل ہوجائے گا۔ پھر میں نے بتایا ایک دور دراز علاقے کا پتہ چلا ہے کہ وہاں ایک پورے سو سال کی ایک بڑھیا رہتی ہیں‘ جس نے مجھے بتایا ہے کہ اس نے سال قبل اس سے ملاقات کی تھی اب اللہ جانے زندہ ہے کہ نہیں۔میں نے اس بہن کو ایڈریس سمجھا دیا۔
 اس نے کہا کہ آپ دعا کریں اللہ کرے یہ بڑھیا زندہ ہو‘ میں کل ہی اس سے ملاقات کیلئے جارہی ہوں‘ بندہ نے حوصلہ افزائی کی اور اپنے لیے بھی دعاؤں کی درخواست کی‘ ادویات لیکر یہ بہن چلی گئی‘ پورے ایک ماہ بعد آئیں اور بتایا کہ آپ کا بتایا ہوا عمل سورۂ قریش پڑھتی گئی‘ الحمدللہ بوڑھیا سے ملاقات ہوئی‘ ان کے گھر والوں نے بڑا اکرام کیا‘ انہوں نے بوڑھی اماں جی سے ملاقات کروائی۔ واقعی وہ اتنی بوڑھی تھیں کہ ان کے سر کے بال تو سفید تھے ہی ان کی آنکھوں کی بھوئیں تک سفید تھیں اور چند سفید بال ٹھوڑی پر بھی تھے۔ بہرحال میں نے اس بوڑھی اماں کو اپنے آنے کا مقصد بتایا تو اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور بے ساختہ انہوں نے مجھے بیٹی کہتے ہوئے اپنے سینے سے چمٹا لیا اور میرے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے ڈھیروں دعائیں دیں پھر اپنے پاس بٹھایا اور جب میں رخصت ہونے لگی حیرت انگیز طور پر سرہانے کے نیچے سے نکال کر مجھے بیس ہزار روپے دینے چاہے‘ میں نے بہت انکار کیا اور بارہا کہا …میں صرف دعائیں کروانے آئی تھی پیسے لینے نہیں… انہوں نے یہ کہہ کر زبردستی میرے ہاتھ میں تھما دئیے کہ یہ ایک ماں کی طرف سے اپنی بیٹی کو ہدیہ ہے اور ہدیہ لینے سے انکار نہیں کیا جاتا ان کے اصرار پر مجھے یہ روپے لینے پڑے۔ یہ بات بتا کر کہنے لگیں کہ اس بوڑھی ماں کے گھر کے بچے بچے کو میں نے خوشحال دیکھا‘ مال و دولت بے حساب لیکن اتنی دولت ہونے کے باوجود بچہ بچہ باادب اور بااخلاق ہے بعد میں مجھے اس بوڑھی ماں کے بڑے بیٹے کی بیوی نے یہ بات بتا کر حیران کردیا کہ ہم چند سال پہلے بہت غریب تھے‘ ضرورت زندگی بھی مشکل سے مہیا تھی یہ سب اس ماں کی دعاؤں اور اس کے بیٹوں کا اس کے ساتھ حسن سلوک کا صدقہ ہے۔ یہ بہن کہتی ہیں کہ میں نے پوچھا کہ یہ فراوانی مال و دولت حاصل ہوئے کتنا عرصہ ہوا ہے انہوں نے بتایا کہ آج سے تقریباً بیس بائیس سال پہلے میں نے دل ہی دل میں حساب لگایا تو بیس بائیس سال پہلے اماں اسی سال کی عمر کو پہنچ گئیں تھیں۔ بہرحال کہنے لگی اس بوڑھی ماں کی دعاؤں سے مجھے بہت ہی فرق پڑا ہے‘ اور میرے کافی مسائل حل ہورہے ہیں۔

میرے کچھ آزمائے طبی تجربات


میرے کچھ آزمائے طبی تجربات
بواسیر کا کامیاب علاج
گائے کا نیم گرم دودھ لیں اس میں ایک لیموں کا رس ڈال کر فوراً پی لیں (دودھ پھٹنے سے قبل) متواتر تین چار روز اس عمل کو دہرانے سے خونی بواسیر انشاء اللہ بند ہوجائے گی۔
2۔ برگد کے درخت کی لکڑی جلائیں کوئلہ کو باریک پیس کر تین ماشہ روزانہ پانی کے ہمراہ استعمال کریں۔
3۔ آدھا یا ڈیڑھ پاؤ مولی نرم پتوں سمیت لیں‘ تین چار ٹکڑے لمبے کرکے پلیٹ میں شام کے وقت کھلی جگہ رکھیں‘ صبح نہار منہ استعمال کریں‘ ایک ماہ کے مسلسل استعمال سے خونی و بادی بواسیر ختم ہوجاتی ہے۔
4۔ بواسیری موکہوں پر رات کے وقت مٹی کے تیل میں روئی بھگو کر تین چار دن متواتر استعمال کریں۔
5۔ بادی بواسیر کیلئے دیسی انار کے سبز پتے اور کالی مرچ ہم وزن لے کر ہمراہ پیس لیں۔ چنے کے برابر گولیاں بنائیں۔ دو گولیاں نہار منہ ہمراہ پانی استعمال کریں۔
باری کا بخار (ملیریا)
1۔ شیرمدار ایک حصہ‘ مصری دس حصہ کھرل کریں شیشی میں بند کریں کالی مرچ کے برابر دن میں تین دفعہ پانی کے ساتھ۔
2۔ پھٹکڑی بریاں ایک گرام‘ فلفل سیاہ ایک گرام باریک پیس کر تیسرے دن بخار سے قبل لیموں کے ٹکڑے پر یہ اجزاء چھڑکیں اور مریض کو چٹا دیں۔
3۔ ملیریا/ بخار ہر قسم کیلئے:سورج مکھی کے پتے 12 گرام‘ سیاہ مرچ 5 عدد گھوٹ کر پلائیں۔
4۔ہلہل تازہ کوٹ کر ٹکیہ بنالیں‘ بخار چڑھنے سے پیشتر نبض پر باندھ دیں وہاں آبلہ ہوجائے گا۔ سوئی سے پانی نکال دیں اور مکھن لگادیں۔ بخار نہیں چڑھے گا۔
5۔ ستیاناسی کے سالم تخم 4ماشہ ہمراہ نیم گرم پانی سے پھانک لیں۔ بخار اتر جائے گا۔
6۔ درخت پیپل کے سائے میں باری کا بخار چڑھنے سے قبل بٹھا دیں اور اس درخت کی سبز شاخ کی مسواک کریں یہ مسواک برابر کرتے رہیں۔
7۔تین سرخ مرچیں باریک پیس لیں‘ دائیں بازو کی چھوٹی انگلی سے باندھ لیں(سفید کپڑے میں)بشرطیکہ کپڑا پانی سے بھیگا ہوا ہو۔
8۔ بخار پرانا و ہرقسم: چھال نیم‘ چھال پیپل دونوں ایک چھٹانک پاؤ بھر پانی میں رات کو بھگودیں اگلی صبح چھان کر اور مل کر پی لیں۔انشاء اللہ جلد بخار اتر جائے گا۔
9۔چار برگ تلسی کے ساتھ 9 عدد فلفل سیاہ رگڑ کر چھان کر پی لیں‘ دو تین روز یہ عمل جاری رکھیں۔
10۔چھ عدد سرخ مرچیں پانی میں پیس کر انگشت شہادت پر لیپ کردیں اس روز بخار نہ ہوگا۔
کمزوری (قوت باہ)
1۔ کونچ (بیل) کی جڑ کا سفوف ایک ماشہ‘ دودھ کے ہمراہ نوش فرمائیں۔ ایک ہی خوراک کافی ہے۔
2۔ مولی کے بیج باریک پیس لیں‘ 6 ماشہ کی خوراک روزانہ نیم برشت انڈے کے ساتھ سات روز کھائیں۔
3۔ اونٹ کٹارہ(نر و مادہ)پودے لے کر سائے میں خشک کریں‘ سفوف بنالیں‘ فجر کو ہمراہ گائے کے دودھ آدھا کلو کے ساتھ ایک تولہ سفوف پھانک لیا کریں۔ نر پودے کی نشانی یہ ہے کہ اس کو بڑے ڈھیلے سے دبا دیں تو وہ ڈھیلے کے نیچے سے نکل کر کھڑا ہوجائے گا۔
4۔ آکاش بیل ساڑھے تین ماشے پیس کر نبیذ (کھجور کا شربت) ملا کر پلائیں۔
5۔ پیپل کا پکا ہوا پھل سایہ میں سکھائیں‘ چورن بنالیں 9 ماشہ صبح و شام گائے کےنیم گرم دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔
6۔برگد کے تازہ اور نرم چھلکے سایہ میں خشک کریں باریک پیس کر کپڑچھان کرکے نصف حصہ چینی ملائیں۔ چھ، چھ ماشہ صبح و شام گرم دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔
7۔ دار چینی کا باریک سفوف‘ صبح صبح دو ماشہ نیم گرم دودھ سے استعمال کریں۔
8۔سبز آملہ دو دو دانے صبح‘ دو دو دانے شام بال بھی سفید نہ ہوں گے۔
9۔خام کالے چنے دو تولہ ساتھ چار عدد چھوہارے رات کو بھگوئیں‘ صبح چنے اور چھوہارے کھا کر اوپر سے پانی پی لیں۔
10۔تخم خربوزہ ہمراہ شکر کے استعمال کریں۔
11۔سبز سونف6 ماشہ‘ بادام شیریں 7عدد‘ مصری یا چینی ایک چمچہ‘ رات کو سوتے وقت نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ نسخہ استعمال کرنے کے بعد سوجائیں بعد میں پانی وغیرہ نہ پئیں۔ 40 روز یہ نسخہ متواتر استعمال کریں۔
کھانسی کے نسخہ جات
1۔ آک کے سبز پتوں سے باریک رواں چاقو سے جدا کریں باجرے کے دانے کے برابر گولیاں بنا کر استعمال کریں۔ صبح و شام کھلا کر پان کا بیڑہ استعمال کریں۔
2۔ پرانی کھانسی و دمہ کیلئے آک کے لونگ دو عدد روزانہ کھائیں۔ ہر ہفتے بعد ایک لونگ کا اضافہ کریں ۔ایک ماہ استعمال کریں۔
3۔ خشک کھانسی کیلئے کوزہ مصری‘ آدھ پاؤ‘ منقیٰ آدھ پاؤ‘ مغز بادام ایک چھٹانک۔ باریک کرکے جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنائیں۔ خشک کھانسی کے وقت منہ میں رکھ کر چوستے رہیں چند روز کے استعمال کے بعد کھانسی رفع ہوجائیگی۔
4۔بلغمی کھانسی کیلئے منقیٰ اور کالی مرچ ملا کر کھائیں منقیٰ میں جتنے بیج ہوں انہیں نکال کر اتنی کالی مرچیں ڈال دیں۔ ایک دن میں گیارہ عدد منقی کھائیں چند روز میں تکلیف دور ہوجائے گی۔
5۔کھالی کھانسی کیلئے: شیرگاؤ آدھ پاؤ‘ گائے کا گھی آدھ ماشہ‘ پانی آدھ پاؤ تمام کو ملا کر آگ پر پکائیں۔ جب پانی جل کر صرف دودھ رہ جائے تو دو تولہ مصری ملا کر بچہ کو تھوڑا تھوڑا دیں۔
6۔شہد کو قدرے نمک ملا کر آگ پر رکھیں‘ شہد پھٹ جائے تو صاف پانی تھوڑا سا ملائیں اور پلائیں بچوں کی کھانسی کیلئے اکسیر ہے۔7۔ بچوں کی کالی کھانسی: پھٹکڑی بریاں پیس کر اس میں کھانڈ ملادیں۔ دن میں دوبار بقدر ایک ایک چاول کے‘ بچے کو کھلائیں۔8۔خشک کھانسی: برگ پالک2 تولہ گھوٹ کر مصری ملا کر پلائیں۔
9۔کھانسی‘ نزلہ‘ کمزوری دماغ: آم کے پتوں کی چائے جس میں دودھ ڈالا گیا ہو البتہ پیچش دور کرنی ہو تو اس چائے میں دودھ نہ ڈالاجائے۔
10۔ ڈھاک کے پتوں کی راکھ کے ساتھ نمک ملا کر چٹائیں
11۔چارتولہ روغن گاؤ‘ ایک تولہ گُڑ ملا کر کھائیں۔خشک کھانسی کیلئے اکسیر ہے۔
12۔بلغمی کھانسی: ادرک کا رس‘ شہد ہم وزن لیں۔
کند ذہنی دور کرنے کیلئے
1۔ گائے کا دودھ پلانے میں باقاعدگی کریں‘  چھوٹی سبز الائچی اور چٹکی بھر پسی ہوئی دار چینی چبا کر نیم گرم دودھ گائے کے ہمراہ لیں تو اور بہتر ہے۔
2۔ ہرنولی کے پتے سایہ میں خشک کریں‘ سفوف بنائیں4 گرام خوراک صبح و شام ایک پاؤ گرم دودھ سے دیں‘ نہایت مفید نسخہ ہے۔3۔ سونف+ مصری (ہر ایک چھ ماشہ) ‘ 7 عدد بادام ساتھ پیس لیں‘ رات کے وقت ملا کر نیم گرم دودھ سے لیں۔ اس کے بعد پانی ہرگز نہ پئیں۔40روز استعمال کریں‘ نہایت مجرب نسخہ ہے۔4۔ باریک سفوف دارچینی صبح و شام دو دو ماشہ نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔
5۔برگد کے تازہ و نرم چھلکے سایہ میں خشک‘ باریک پیس کر کپڑچھان کریں‘ نصف حصہ چینی ملائیں۔ چھ چھ ماشہ صبح و شام گرم دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔
ذیابیطس (شوگر) کیلئے نایاب نسخہ جات
1۔کریلہ ایک تولہ‘ نیم کی کونپلیں ایک تولہ‘ جامن کی گٹھلی ایک تولہ لیکر ان سب اشیاء کو خوب کچل کر پیالہ بھر پانی میں بھگو کر رات بھر کھلی جگہ چھوڑدیں صبح کو منہ نہار پانی (اوپر والا) لیں اور یہ دعا پڑھیں بِسْمِ اللہِ وَبِاللہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَئْیٌ فِی الْاَرْضِ وَلَآ فِی السَّمَآءِ یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ۔2۔ گل ارض تخم کاہو‘ کریلے‘ صندل سفید‘ گل فارسی‘ گڑمار بوٹی‘ بیضہ مرغ‘ سماق بلوط‘ جوہر جامن طباشیر نقرہ۔ ہر چیز ایک ایک تولہ لے کر تیار کریں۔ خوراک 6ماشہ صبح وشام دہی کے ساتھ کھائیں۔
3۔ دنبل اورذیابیطس: کمیلہ 5 تولہ پانی میں بھگو کر آدھا کلو  تلوں کا تیل اور تھوڑے سے پانی میں پکائیں پانی جلنے پر چھان کر رکھ لیں۔ صبح وشام مالش کریں۔
4۔ ست گلو 3ماشہ کے ساتھ آدھا کلو بکری کی ترش چھاچھ کے ہمراہ استعمال کریں۔مریض گائے کا دہی استعمال کرے بھوک پیاس لگنے پر سوائے دہی کے کچھ نہ کھائے پیے۔
5۔ برگ آم جو خود جھڑ جائیں اکٹھے کرکے سایہ میں خشک کریں۔ باریک کرکے آدھا ماشہ صبح و شام ہمراہ آب تازہ استعمال کریں۔6۔ برگ لسوڑہ 8 عدد رات کو بھگو کر (پانی میں) صبح مل چھان کر پی لیں۔ صبح کو بھگو کر شام کو پی لیں۔ پندرہ بیس روز متواتر یہ عمل کریں۔7۔ کچی گوبھی کھائیں۔
8۔ایک چمچہ شہد‘ 4 تولہ سلاجیت سے ملا کر دن میں تین بار کھائیں۔9۔دو چھٹانک پکی ہوئی پلکن کا سالن استعمال کرنا شروع کردیں۔10۔ چکوترے کے تین پھل روزانہ کھائیں۔
دانتوں کی تکالیف کیلئے نسخے
1۔ منجن عجیب: آک کے پتے سایہ میں خشک کریں‘ پیس لیں‘ برابر مقدار میں سیاہ مرچ بوقت ضرورت مل لیں۔
2۔ درد دانت: ادرک چھیل کر نمک ملائیں اور اسے درد والی جگہ پر رکھیں۔3۔دانتوں سے خون آنا: پھٹکڑی 6ماشہ باریک کرکے ایک پاؤ پانی میں حل کریں اور کلیاں کرائیں یا  جامن کی لکڑی کا کوئلہ ایک تولہ‘ پھٹکڑی ایک تولہ دونوں کو پیس کر ملائیں اور دانتوں پر ملیں۔
4۔ ڈاڑھ کا درد: حقے کی چلم سے جلاہوا تمباکو ڈاڑھ پر ملیں۔
5۔ منہ کی بدبو: آم کی شاخ سے مسواک لیکر کریں منہ کی بدبو دور ہوجائیگی۔6۔دانت ہلنا: برگ ببول چبائیں‘ دانت نہیں ہلیں گے اور خون رسنا بھی بند ہوجائے گا۔
7۔ درد دانت: ہلدی کی گانٹھ کو متعلقہ دانت کے نیچے دبائیں۔ دانت ہلنا بند ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ کوڑ تمہ کی جڑ کی مسواک کریں یا آک کی جڑ کی مسواک استعمال کریں۔
8۔دانت کے کیڑے: چنبیلی کے چند پتے چبانے سے دانت کے کیڑے مرجاتے ہیں۔
9۔منجن ذمان: جامن کے پتوں کو خشک کرکے باریک سفوف کریں اور منجن استعمال کریں۔
10۔ درد ڈاڑھ: مرچ گول سرخ پانچ عدد‘ بھوری بھینس کا مکھن پانچ تولہ آگ پرر کھیں۔ مرچ جل جائے تو نکال کر باہر پھینکیں جس ڈاڑھ میں درد ہو اس کے مخالف کان میں دو تین قطرے ڈالیں اور مل لیں۔ فوراً آرام آجائیگا یا جس طرف درد ڈاڑھ ہو اس طرف ہاتھ کے انگوٹھے اور اس کے ساتھ والی انگلی کے درمیانی حصہ میں لہسن کوٹ کرباندھ دیں۔ آدھا گھنٹہ کے بعد درد ڈاڑھ کوآرام آجائے گا۔
کانوں کی تکالیف
1۔درد کان: آک کے زرد پتے گرد سے صاف کرکے گھی سے چوپڑ کر آگ پر گرم کریں سکڑنے پر ہتھیلی سے مسل دیں اور کان میں نچوڑ دیں۔2۔بہرہ پن: اوپر والا پانی شیشی میں محفوظ کرلیں‘ چند روزہ استعمال سےبہرہ پن دور ہوگا۔3۔درد کان: دو قطرے روغن سرسوںکے ساتھ کافور ملا کر کان میں ڈالیں۔4۔بہرہ پن: سونف 6 ماشے آدھا سیر پانی جوش دیں‘ آدھا پاؤ رہ جائے تو اس میں گائے کا دیسی گھی ایک تولہ ڈالیں مصری ایک تولہ ڈالیں‘ صبح و شام استعمال کریں۔5۔ درد کان: حقہ نوش سے حقہ کے زور زور کے کش شدہ دھوئیں کو کان میں ڈالیں۔ پانچ چھ سوٹوں کا دھواں درد ختم کردیگا۔6۔ کان کے کیڑے: آک کے زرد پتے بھوبھل میں دبائیں تاکہ نرم ہوجائیں نچوڑ کر پانی نکالیں اور کان میں ٹپکائیں۔7۔بہرہ پن: نیم کے تخم کا خالص تیل 40روز کان میں ڈالیں۔
کانٹا چبھنا
1۔پیاز کاٹ کر اس میں گُڑ ملائیں۔ کانٹے والی جگہ باندھ دیں‘ کانٹا خود بخود باہر نکل آئے گا۔2۔انگلی میں پھانس کا چبھنا: برف کاٹکڑا انگلی پر رکھیں جب وہ حصہ بے حس ہوجائےتو انگلی کو ابلے ہوئے پانی میں ڈبو کر پھانس کو نکال دیں۔3۔جسم میں کانٹا چبھنا: عرق کھپ میں چاول پکا کر اوپر باندھیں۔
پیچش سے فوری چھٹکارا پائیں
1۔ نیم کی اندرونی چھال توے پر جلا کر راکھ حاصل کریں۔ بقدر ایک تولہ یہ راکھ دہی میں ملا کر کھائیں۔
2۔آم کی پرانی گٹھلی کا سفوف ایک حصہ شکر آدھا حصہ ملا کر چھ ماشہ پانی سے دیں۔3۔ سیب کی چھال کی چائے تیار کریں۔ دگنا فائدہ اٹھانا ہو تو لیموں کا رس اور شہد اس میں ملادیں۔یہ نسخہ تپ معرقہ کیلئے مفید ہے۔4۔دیسی سونف کوٹ کر سفوف بنائیں‘ دہی کی لسی سے صبح و شام ایک ایک تولہ ڈال کر استعمال کریں۔5۔ دہی میں پیاز کا پانی استعمال کریں۔ یہ نسخہ خونی پیچش کیلئے بہت ہی مجرب ہے۔
موٹاپا دور کرنا
1۔ایک کپ قہوہ میں آدھے لیموں کا رس ملا کر صبح خالی پیٹ استعمال کریں۔فالتوچربی زائل ہوکر موٹاپے میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ 2۔برگ ارنڈ خشک6 حصے‘ لاکھ ایک حصہ باریک پیس لیں پانی کے ہمراہ 3 ماشے خوراک مریض کو دیں۔3۔ دو تولہ شہد گرم پانی میں ملا کر پلادیں‘ پھر بتدریج اس کی مقدار بڑھاتے جائیں فضول گوشت از خود تحلیل ہوگا اور چربی پگھلے گی۔4۔ نیم گرم پانی میں لیموں کا رس منہ نہار پلائیں۔5۔لیموں کااچار چاٹیں۔6۔دن میں تین چار بار لیموں کا رس پانی میں ڈال کر سکنجبین بنائیں اور اسے پلائیں۔ 7۔مولی کے بیج‘ پانی کے ساتھ کھائیں۔8۔ کلونجی کا باریک سفوف لیں۔ چینی میں ملا کر پیتے رہیں۔9۔ کالی مرچیں پانی کے ساتھ پھانکتے رہیں۔10۔ کھانے کے بعد اجوائن تھوڑی سی لیں اور پانی کے ساتھ استعمال کریں۔11۔ کھانے کے ساتھ مولی او رسلاد کا استعمال کریں۔12۔ چنے کی دال کے دانے برابر ہینگ پانی کیساتھ کھائیں۔13۔ادرک کی چائے پئیں۔14۔ جوارش کمونی‘ زیرہ کے عرق کے ساتھ استعمال میں لائیں۔15۔ گھی کی جگہ کوکنگ آئل کا استعمال کریں۔16۔ چاول سے پرہیز کریں۔17۔منہ نہار کنو‘ سنگترے کا جوس استعمال میں لائیں۔18۔لہسن کے3یا5 جوئے حسب طبیعت پانی سے نگل لیں۔19۔بیسن کی روٹی زیادہ استعمال کریں۔ 20۔سیب‘ منہ نہار کھانے کی عادت اپنائیں۔21۔کیلے اور ہرے سیبوں کو سونگھا جائے‘ کھایا نہ جائے‘ وزن میں کمی کا باعث ہوں گے۔
یرقان
1۔گنے کا رس پئیں۔2۔ زردگاجر کا جوس مصری ملا کر چند روز استعمال کریں۔ 3۔ پانی میں لیموں کا رس نچوڑ کر پئیں۔
4۔مولی اور لیموں کا استعمال کریں۔5۔کھیرا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ 6۔ایک تولہ سونف آدھ سیر پانی میں کھرل کرکے پن چھان کر پلائیں۔7۔ مولی کے سبز پتوں اور شاخوں کا پانی 8 تولہ ‘ شکر دو تولہ ملا کر روزانہ پلائیں۔ یہ عمل منہ نہار کرلیا جائے۔8۔ ڈھاک کے پھولوں کو جوش دینے سے جو رنگ نکلتا ہے اس میں کرتہ رنگ کر پہن لیں۔ یرقان دور ہوجائےگا۔9۔برگ کاسنی سبز کا پانی بنا کر شربت بزوری میں ملا کردیں۔
ناک کی بیماریاں
1۔ نزلہ و زکام: درخت کنیر کے پتوں / پھلوں کی نسوار نزلہ زکام کیلئے اکسیر ہے۔2۔ برگ لسوڑا دھو کر پانی میں رس نکالیں پانی سرخ ہوجائے تو مل چھان کر قدرے مصری ملائیں اور پی جائیں تین روز یہ عمل کریں۔
3۔زکام دور کرنے کیلئے چھینکیں: کنیر کے پتوں کا رس یا عرق ہتھیلی پر رکھیں اور سونگھیں چھینکیں آئیں گی اور زکام دور ہوجائے گا۔دائمی نزلہ: سفیدے کے پتے 1/4کلو‘ ساگ کی طرح کتریں دو کلو پانی میں ابالیں‘ آدھا پانی اڑ جائے تو چھان لیں‘ تین پاؤ چینی اس میں ڈالیں‘ آگ پر دوبارہ رکھیں اور شربت تیار کریں‘ صبح دوپہر شام استعمال کریں۔
میرے روحانی تجربات