وضو کی ابتداء: بسم اﷲِ واالحمدُللہ
جب ہا تھ دہوئیں تو یہ تصور کریں کے میرے ہاتھوں کی ساری خطائیں، عیب، اور گناہ دھل گئے ہیں۔
اسی طرح جب کُرلی کریں تو تصور کریں کی میرے مُہ کی ساری خطائیں، گناہ، بیماریاں، ناپاکیاں ساری کی ساری دھل گئی ہیں اور میں پاک ہو گیا ہوں۔
ہر عضو کو دہوتے وقت یہ تصور کریں کہ اے اﷲ اس کو ایسا دہو دے کے یہ پھر کبھی ناپاک نہ ہو۔
جب ناک کو دہوئیں تو تصور کریں کے میں ناک کی ساری نافرمانیاں دہو رہا ہوں۔
جب چہرہ دھوئیں تو یہ تصور کریں کی چہرے کی گناہوں کی سیاہی اس وضو کی برکت سے دھل گئی ہے۔
یا اﷲ میرے وضو کے اضا ء کو قیامت کے دن اس وضو کی برکت سے چمکا دینا۔
جب پائوں دھوئیں تو بھی یہی تصور کریں کہﷲ میرے پائوں کی خطائیں اس وضو کی برکت سے دھل گئی آئندہ بھی ان کو خطائوں سے پاک کر دے۔
اےاﷲ میرے پائوں نیکی کے کاموں کی طرف چل کر جائیں نافرمانیوں کی طرف چل کر نہ جائیں۔
یہ وضو اﷲ کے دھیان والا وضو ہے مراقبہ والا وضو ہے۔