اس بلاگ کا ترجمہ

Tuesday, January 1, 2013

گرتے بالوں اور سرکی سکری خشکی کیلئے مجرب عمل




ہوا کچھ یوں کہ میرے بیٹے عبداللہ (جس کی عمر اس وقت ماشاءاللہ ساڑھے 13 سال ہے) کے کان کے اوپر ایک موٹی سوئی کے برابر پیدائشی سوراخ ہے جب اس کی عمر 4 سال ہوئی تو اس کا کان مسلسل خراب رہنے لگا۔ ہر 7,6 ماہ بعد سوراخ اور کان کے اندر سے ریشہ اور گندا مواد نکلنا شروع ہوجاتا جس سے بچہ ہفتہ‘ دس دن تک مسلسل تکلیف میں رہتا۔ شیخ زید ہسپتال سے دوائی اور ڈراپس وغیرہ استعمال کروائے جاتے جس سے وقتی فائدہ ہوتا۔ ہر چھ سات ماہ بعد اس کا ڈاکٹری علاج ہوتا رہا۔ (تقریباً چار سال تک) آخر ڈاکٹروں نے مزید معائنہ کے بعد تجویز کیا کہ اس کے کان کے اندر کی ایک حساس نالی خراب ہوچکی ہے آپریشن کے ذریعے نئی ڈالی جائے گی۔ اب رمضان میں تین چار دن باقی تھے اورآپریشن بھی ٹھیک رمضان کے شروع میں ہونا تھا‘ میں سخت پریشان ہوئی کہ اے میرے مولا! میں نے تو رمضان کا سارا وقت تیرے لیے رکھا ہوتا ہے‘ یہ تیرا افضل مہینہ اور میں کچھ بچے کیساتھ ہسپتال میں گزاروں؟ بس تو اس کو شفاءدے دے۔ صدقہ دیا‘ صلوٰة الحاجت پڑھی (الحمدللہ تب سے آج تک گھر میں خدانخواستہ بیماری آبھی جائے تو میرا میرے شوہر کا یہی عمل ہے‘ چھوٹے بچے کو 105تک بخار تھا اللہ نے بغیر دوائی کے فضل کیا سب بچوں بڑوں کیلئے یہی عمل کرتی ہوں اور دوسروں کو بھی اسی عمل پر لانے کی کوشش کرتی ہوں میرا اللہ ہمیں شفاءدیتا ہے)۔ اگلے دن مجھے اپنی بیماری (سانس‘ بلغم‘ تیزابیت وغیرہ) کیلئے فیصل آباد میں محترم جناب صوفی سرور نقشبندی صاحب کے پاس کسی نے دم کروانے کیلئے جانے کو کہا جو کہ فیصل آباد میں شوگر کے دم کیلئے مشہور ہیں۔ میرا بیٹا بھی اس وقت میرے ساتھ گیا۔ صوفی صاحب سے اس کے کان کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا اس کے کان میں ”امرت دھارا“ جو کہ وہ ہر آنے والے مریض کو بطور دوا دیتے ہیں کے 3,2 قطرے کان میں ڈال کر اوپر سے سرسوں کے تیل کے 3,2 قطرے ڈال دو۔ ماشاءاللہ ایک ہفتہ کے بعد کان الحمدللہ ٹھیک ہوگیا۔ بعد میں تین سال تک صرف برسات میں ایک دو دن یہی نسخہ استعمال کرواتی رہی۔ الحمدللہ اب تقریباً چھ سال کا عرصہ ہوگیا میرے بیٹے کا کبھی کان درد نہیں ہوا۔ میرے اللہ نے شفاءدیدی الحمدللہ۔

گرتے بالوں اور سرکی سکری خشکی کیلئے مجرب عمل
2عدد لیموں کا رس نکال کر بالوں کی جڑوں میں لگا کر اچھی طرح مساج کریں اور آدھا گھنٹہ بعد سرسوں کے تیل کا مساج کریں۔ اس کے بعد اچھی طرح باریک کنگھی کریں اس سے سر کی تمام سکری کنگی کیساتھ باہر آجائے گی اور کنگھی سے جڑوں کا مساج ہوکر دوران خون درست ہوجائے گا۔ بعد میں غسل کریں انشاءاللہ ایک ہفتہ کے اندر بال گرنا بند اور سکری کا خاتمہ ہوجائے گا۔ یہ عمل گرمیوں میں ایک دو دن بعد اور سردیوں میں 5,4 دن بعد کریں۔ مرض ختم ہونے تک کرتے رہیں اور اس کے بعد بھی ہفتہ میں ایک بار یہ عمل ضرور دھرائیں۔

تازہ نیم گرم دودھ


1-تازہ نیم گرم دودھ سے ہاتھ منہ دھونے سے چہرے کی رنگت نکھر آتی ہے۔ اس مقصد کیلئے آپ ایک پلیٹ میں دودھ ڈال کر روئی یا اسفنج کی مدد سے دودھ کو چہرے پرملیں۔ پندرہ منٹ بعد تازہ ٹھنڈے پانی سے چہرے کو دھو ڈالیں۔ دودھ چہرے کیلئے بہترین ٹانک ہے۔
2-اگر چہرے کی جلد خشک ہو تو بالائی کا استعمال کریں۔ ٹھنڈی بالائی کا مساج چہرے کو داغ دھبوں سے پاک کرتا ہے۔
3-گلیسرین اور لیموں کا رس ہم وزن ملا کر لگانے سے چہرے کی جلد کی قدرتی چمک اور خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔
4-جلد کو ملائم اور صاف ستھرا کرنے کیلئے ابلتے ہوئے پانی میں بیسن ملا کر اسے ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر اس سے ہاتھ منہ اور پاﺅں صاف کریں۔ اس سے جلد ملائم اور صاف ہو جائے گی۔
5-سنگترے کے چھلکوں کو سکھا کر باریک پیس لیں اور سفوف کو پانی میں حل کر کے چہرے پر ملیں اس سفو ف سے چہرے کے داغ دھبے اور پھنسیاں دور ہو جائیں گی۔
6-مہاسوں کو دور کرنے کیلئے مسور کی دال کا ابٹن گائے کے دودھ میں ملا کر دن میں دو بار لگانا بہت مفید ہے۔ اس سے نہ صرف مہاسے دور ہوتے ہیں بلکہ چہرے کی رونق بھی بڑھتی ہے۔
7-روغن زیتون اور روغن کدو ہم وزن ملا کر لگانے سے چہرے پر دانوں اور مساموں کی وجہ سے پڑنے والے گڑھے ٹھیک ہو جاتے ہیں بلکہ یہ روغن چہرے پر چیچک کے داغوں کو بھی دور کرتا ہے۔ اس کو مسلسل چھ ماہ استعمال کرنے سے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
8-ایک انڈہ لے کر پھینٹیں اور چہرے اور گردن پر اس کا ماسک لگائیں۔ بیس منٹ تک بالکل آرام سے لیٹ جائیں بعد میں تازہ پانی سے چہر ہ دھو ڈالیں۔ اس ماسک سے چہرے کی تازگی عود آئے گی کیونکہ انڈے کی سفیدی بہترین کلینر ہے۔
9-کھیرے کا رس جلد کیلئے بہترین چیز ہے۔ کھیرے کے رس میں تھوڑا سا دودھ ملا کر اس ٹانک کو چہرے پر لگائیں تو جلد ملائم اور صاف ہو جاتی ہے۔ کھیرے کی قاشوں سے چہرہ صاف اور ہمیشہ تروتازہ رہتا ہے۔ اس کا ٹانک چہرے کو دھوپ کی تمازت سے محفوظ رکھتا ہے۔
10-آلو چہرے کے داغ دھبوں کو دور کرنے کیلئے بھی بہترین چیز ہے۔ آلو کے قتلوں سے چہرے کوصاف کرنے سے چہرے کی جھریاں دور ہوتی ہیں۔
11-گوبھی میں ایسے وٹامنز موجود ہیں جو چہرے کی جلد کے لئے ٹانک کا کام دیتے ہیں۔ گوبھی کو تھوڑے سے پانی میں ابالیں پھر اس پانی کو ٹھنڈا کر کے ایک شیشی میں محفوظ کر لیں اس ٹانک کو چہرے کی جلد کیلئے استعمال کریں اس کے استعمال سے چھائیاں اور جھریاں ختم ہو جاتی ہیں۔
12-دہی بھی ایک قدرتی کلینر ہے ‘ روغنی اور کٹی پھٹی جلد کیلئے اس کا لیپ بہت مفید ہے۔
13-سنگترے کے چھلکوں کا سفوف دودھ میں شامل کر کے لگانے سے جلد میں نکھار آجاتا ہے۔
14-اگر چہرے کے مسامات کھل گئے ہوں تو ٹماٹر کا گودا دہی میں ملالیں اور چہرے پر لیپ کریں۔ سوکھنے پر چہرہ صاف کر لیں۔ یہ لئی مسامات بند کرنے کی بہترین چیز ہے۔
15-کھیرے کے رس میں نصف چمچہ گلیسرین اور اتنا ہی عرق گلاب ملا کر مرکب تیار کر لیں۔ روئی کے ساتھ اس آمیزے کو چہرے پر لگائیں۔ اس کے استعمال سے دھوپ کے داغ دھبوں سے نجات ملتی ہے اور سانولی رنگت نکھر آتی ہے۔
16-مچھلی کا تیل چہرے کی جھریوں اور داغ دھبوں کو دور کرتا ہے۔ اس دھوپ سے سانولاہٹ بھی دور ہوتی ہے۔
17-ملتانی مٹی کا باریک سفوف دودھ میں ملا کر چہرے اور گردن پر نصف گھنٹے تک لگانے سے چہرے کی جلد کو تقویت و توانائی ملتی ہے۔
18-جھائیوں کے خاتمے کیلئے ایک بہترین گھریلو نسخہ‘ بادام اور خشخاش کو ہم وزن لے کر ذرا سے پانی میں اتنی دیر بھگو رکھیں کہ وہ آسانی سے پیسا جا سکے۔ رات کو اس کا لیپ پورے چہرے پر لگائیں‘ صبح منہ دھو ڈالیں۔
19-خشک اور کھردری جلد کیلئے سنگترے کا گودا الگ کر کے چھلکے کو سکھا لیں۔ چھلکا خشک ہو جائے تو اسے باریک پیس کر سفوف بنا لیں۔ اس سفوف کے ہم وزن بیسن بھی ملا لیں اور تھوڑی سی ہلدی بھی ملا لیں۔ اس میں چنبیلی کا تیل ڈال کر ابٹن بنا لیںاور رات کو سونے سے پہلے چہرے پر ملیں۔ پندرہ منٹ بعد چہرہ نیم گرم پانی سے دھو ڈالیں بعد میں کوئی اچھا سا لوشن لگا لیں۔
20-جلد کو تروتازہ رکھنے کیلئے گھر میں ماسک زیادہ اچھا رہتا ہے۔ کھیرے کا ماسک ہر قسم کی جلد کیلئے اچھا ہے۔ ایک چمچ دہی میں چھلکے سمیت کھیرا کدو کش کر کے ڈالیں۔ اس میں ایک چمچ آٹا اور لیموں کے رس کے چند قطرے ملائیں۔رات کو سوتے وقت اس ماسک کو لگائیں ‘ بیس منٹ لگا رہنے دیں بعد میں سلاد کے پتوں کو ہلکے نیم گرم پانی میں ڈال دیں‘ نرم ہونے پر منہ پر رکھ لیں۔ تقریباً آٹھ منٹ بعد اتار دیں۔
21-خشک جلد اور خشکی کی وجہ سے سوزش ہو جائے تو درج ذیل نسخہ بہت مفید رہتا ہے۔عرق گلاب چار اونس‘ مچھلی کا تیل ایک اونس‘ روغن بادام ایک اونس۔ ان تینوں اشیاءکو اچھی طرح یکجان کریں۔ پھر اسے جلد پر لگائیں ۔ اگر آپ کی جلد خشک ہے اور جلد پر سوزش محسوس ہوتی ہے تو اس سے بہت فائدہ ہوگا۔ یہ مرہم جلد کو نرم و ملائم کرتا ہے اور رنگ بھی نکھر آتا ہے۔
22-درج ذیل نسخہ بھی بیحد مفید ہے۔ روز میری ۲۱ اونس‘ لیموں کے چھلکے ایک اونس‘ پودینہ ایک اونس‘ عرق گلاب ‘بام ایک اونس۔ ان تمام اشیاءکو ملا کر شیشی میں بند کر دیں۔ چار ہفتے کے بعد محلول کو چھان لیں۔ غسل کے بعد یہ لوشن ہتھیلی پر ڈال کر چہرے ‘ ہاتھوں‘ بازوﺅں اور تمام بدن پر مل لیں۔ اس نسخہ سے جسم نرم و ملائم ہو جاتا ہے۔
23-چہرے کی رنگت کے نکھار کیلئے کلونجی کو باریک پیس کر گھی میں مرہم بنا کر چہرے پر لگانے سے چہر ہ نکھر آتا ہے۔
24-کیل اور مہاسوں کیلئے پسی ہوئی کلونجی کو سرکہ میں ملا کر لیپ تیار کریں اور سونے سے قبل منہ پر لیپ کر لیں صبح اٹھ کر اچھے صابن سے منہ دھو ڈالیں۔ چند دن کے استعمال سے کیل مہاسے ختم ہو جائیں گے اور جلد میں نکھار آجائے گا۔
25-چھائیوں کے لئے ایک بہترین گھریلو نسخہ یہ ہے کہ خشخاش اور بادام ہم وزن لے کر تھوڑے سے پانی میں پندرہ بیس منٹ تک بھیگا رہنے دیں۔ پھر انہیں اتنا پیس لیں کہ لئی کی طرح ہو جائے اس مرہم کا لیپ رات کو چہرے پر لگائیں اور صبح دھو ڈالیں۔
26-چہرے کے علاوہ ہاتھوں کی صفائی بھی بے حد ضروری ہے۔ ہاتھوں کو خوشنما بنانے کیلئے ایک بہترین نسخہ نیچے دیا جا رہا ہے جو ہاتھوں کو نہ صرف ملائم بنا دے گا بلکہ ہاتھوں کی رنگت کو بھی نکھا ر دے گا۔
جئی کا آٹا چھ اونس‘ گرم پانی ایک لیٹر‘ لیموں کا رس ایک بڑا چمچ‘ روغن زیتون ایک چھوٹا چمچ‘ عرق گلاب ایک چھوٹا چمچ‘ گلیسرین ایک چھوٹا چمچ‘ ایمونیم ایک چھوٹا چمچ ۔ جئی کے آٹے کو گرم پانی میں ڈال کر رات بھر بھیگا رہنے دیں اگلی صبح اسے چھان لیں اب اس میں باقی اجزاءبھی شامل کر لیں اس محلول کو دن میں تین بار ہاتھوں پر ملیں۔ یہ ہاتھوں کی رنگت کو خوبصورت بنا دے گا۔

LOOT MAAR

MOJUDA LOOT MAAR AUR QATAL O GHARAT KAY HALAT MAIN HIFAZAT KAY LIYE GHAR SE NIKALTY HOWY GHAR SE NIKALNY WALI DUA AUR YA HAFEEZO 11 MARTABAH PARHNA NA BHOLEN

JO SHAKHS FAJAR KI NAMAZ

JO SHAKHS FAJAR KI NAMAZ KI SUNNATAIN GHAR MAIN ADDA KAR K MASJID JAE OUR RASTY MAIN AYAT UL KURSI PARHTA JAE RIZZQ K WOH DARWAZY KHULEN GAY JO KISI K LIYE BHI NAHIN KHULY HON GY AUR NAIMATON KI BARISH HOO JAY GI.

قیمتی موتی


(قارئین! آپ کے لئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں، آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں)

ایک بار کسی کام کے سلسلے میں ٹمپل روڈ جارہا تھا ایک ادھیڑ عمر شخص خلوص سے ملا۔ ملنے کے بعد کہنے لگا میں آپ کی تحریریں اکثرپڑھتا رہتا ہوں کتنے نسخہ ایسے ہیں اور کتنی تراکیب کہ جو میں نے آزمائی ہوں اور مفید ثابت نہ ہوئی ہوں آج میں آپ کو اپنا ایک تجربہ بیان کرتا ہوں جو مجھے ایک ہڈی جوڑنے والے جراح جو موچی دوازے میں بیٹھتے تھے۔( اللہ بخشے بہت تجربہ کار تھے)، انہیں سے یہ ترکیب مجھے ملی تھی۔ بات یوں ہوئی کہ میں کارپوریشن میں ملازم ہوں ابھی میری ملازمت شروع ہی ہوئی تھی تو میں خود بھی چونکہ موچی دروازے کا رہنے والا تھا ڈیوٹی سے فارغ ہونے کے بعد اسی جراح کی دوکان کے سامنے سے گزرنا ہوتا تھا تو میں ان کے پاس بیٹھ جاتا بعض اوقات انہیں روئی توڑ کر دیتا، کپڑے کو پھاڑ پھاڑ کر ان کی پٹیاں بناتا رہتا، کبھی کوئی چیز ہاون دستے میں کوٹ دیتا ،کبھی پانی بھر دیتا اور کبھی ان کی چلم میں آگ ڈال دیتا۔ اسی طرح کسی نہ کسی خدمت میں ان کا ہاتھ بٹاتا رہتا۔ وہ زخموں دردو موچ اور ہڈی جوڑنے کا کام کرتے تھے۔ لیکن بعض بیماریوں کیلئے وہ ایسی ادویات بھی دیتے تھے جن کے نتائج کی تصدیقات اور تجربات میں ہر روز اپنی آنکھوں سے دیکھتا۔ انہیں ادویات میں ایک دوا منجن بھی تھی ان کے پاس جو بھی کوئی بھی شخص دانتوں کی تکلیف، ہلنا ، خون نکلنا، پیپ پڑنا ، پائیوریا ، ماسخورہ بے چمک دانت ان تمام بیماریوں کیلئے آتا، وہ یہی منجن پڑیا میں ڈال کر سبھی کو دیتے اور ترکیب یہ بتاتے کہ صبح نہار منہ انگلی سے دانتوں اور مسوڑھوں پر ہلکا ہلکا ملیں اور دس منٹ کے بعد کلی کرلیں اس طرح رات سوتے وقت۔ وہ ادھیڑ عمر شخص کہنے لگے مجھے خود اور تو کوئی تکلیف نہ تھی لیکن مسوڑھے پھولے ہوئے تھے۔ اور بعض اوقات دانتوں میں ہلکی سی چبھن اور ٹیس محسوس کرتا تھا۔ میں نے بھی استعمال کیا ہفتے دس دن میں صحت مند ہوگیا۔ اب بھی وقتاً فوقتاً استعمال کرتا رہتا ہوںشکریہ کے ساتھ ترکیب لے لی۔ 

اسی دن ایک مذہبی اجتماع سے فارغ ہونے کے بعد کچھ لوگ ملاقات کیلئے تشریف لائے ۔ ان میں ایک صاحب فری ڈسپنسری چلاتے تھے انہیں یہ نسخہ مریضوں کو استعمال کرنے کیلئے میں نے ہدیہ کر دیا۔ چونکہ محنتی اور مخلص انسان تھے اس لئے انہوں نے محنت کرکے یہ نسخہ بنایا اور مریضوں کو مسلسل استعمال کرانا شروع کردیا۔ ان کے جانے کے بعد میرے پاس جتنے مریض اس مرض کے آئے ان میں سے جو اس نسخے کے بنانے کی استعداد رکھتا تھا میں نے یہ نسخہ ضرور دیا اور جس جس نے بھی بنایا بہت مثبت نتائج ملے۔ حتیٰ کہ ایک مریض ایسے بھی آئے جس کو ڈاکٹروں نے تمام دانت نکلوانے کا مشورہ دیا تھا جب انہوں نے یہ نسخہ مسلسل استعمال کیا تو تمام دانت محفوظ ہوگئے۔ ایک مریض ایسا بھی ملا جس کے نو دانت مختلف اوقات میں اب تک نکالے جا چکے تھے۔ لیکن درد پیپ اور بے چینی نہ گئی۔ جب انہوں نے یہ نسخہ مسلسل استعمال کیا تو انہیں بہت نفع ہوا حتی کہ انہوں نے دوسرے لوگوں کو یہ بنابنا کر دیا۔ ایک ڈینٹل سرجن کو جو طبعی نسخہ جات پر کچھ یقین رکھتے تھے یہی نسخہ استعمال کرنے کو دیا انہوں نے میری سوچ سے بھی زیادہ مقدار میں بنایا ۔ اور مریضوں کو استعمال کیلئے دیا کچھ ہی عرصہ کے بعد کہنے لگے کہ میرے پاس ایسے قیمتی قیمتی پیسٹ ،ماﺅتھ واش ادویات اور امیلشن ہیں کہ جن کی تاثیر پر مجھے ناز ہے لیکن میں نے جب یہی استعمال کیا تو اس کے نتائج ان سب سے زیادہ موثر ثابت تھے اور مجھے بہت اطمینان ہوا اور میرے مریضوں کا اعتماد مجھ پر بڑھا۔قارئین میں نے نامعلوم کتنے مریضوں پر یہ ترکیب آزمائی کتنے معالجین کو یہ فارمولہ گفٹ کیا جس کو بھی دیا اسی نے مفید پایا اور تعریف کی۔ آپ بھی بنالیں کیا خیال ہے صحت جیسی عظیم نعمت کے حصول کیلئے اگر کچھ تھوڑی سے محنت ہو جائے تو قیمت زیادہ نہیں ۔تھوڑی سی توجہ کتنی لاعلاج بیماریوں سے بچنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ 

ھوالشافی: گائے یا بھینس کی ٹانگ کی ہڈی جس میںگودہ ہوتا ہے چاہے تازہ لے لیں ورنہ کسی بھی نہاری والے سے ہڈیاں لیکر ان کے سوراخ میں اچھی طرح نمک سفید عام استعمال کاجو کے کھانوں میں استعمال ہوتا ہے۔ (یعنی معدنی ہو کان والا) بھر لیں۔ ان کو کسی مٹی کے برتن میں ڈال کر مٹی سے لیپ کر دیں اور کسی بھٹی یا اتنی آگ دیںکہ ہڈیاں جل کر سوختہ اور سفید ہو جائیں پھر تمام ہڈیاں کوٹ پیس کر منجن کی طرح باریک کرکے محفوط کر لیں اور استعمال کریں۔

نزلہ قدیم


عالی جنا ب معلی القاب حکیم دلبر حسن خاں صاحبرحمتہ اللہ علیہ ( مصنف لب المجربات )
سب سے پہلے ہم اپنے محترم دوست حکیم دلبر حسین خاں صاحب بھٹی کے مجربات میں سے تبرکًاچند نسخہ جا ت پیش کرتے ہیں۔ یہ واضع رہے کہ ان نسخہ جا ت کو خاص اس نمبر کے لیے نہیں منگوایا گیا بلکہ یہ وہ نسخے ہیں جن کی تصدیق بار ہا بار طبی مﺅ قر جرا ئد میں ہو تی رہی ہے اور ہمیں ذاتی طور پر معلوم ہے کہ یہ نسخے ہمیشہ سے آپ کے معمول مطب ہیں۔ صاحب ممدوح کی تعریف میں کچھ لکھنا محض تحصیل حاصل معلوم ہوتا ہے۔ برصغیر کے اطباءآپ کی گرامی شخصیت سے بخو بی واقف ہیں۔ 

معجون خشخاش
ھوالشافی :۔ کوکنا ر سفید بڑے قد کے سو عدد ، برگ بانسہ سفید پھو ل کو کنا ر کے ہمو زن۔ ہر دو کو آٹھ گھنٹے پانی میں بھگو دیں۔ چوبیس گھنٹہ کے بعد جو ش دیں جب چو تھا حصہ پانی رہے خو ب مل کر چھان لیں اور اس پانی کے ہم وزن مصری ڈال کر قوام کر لیں جب گاڑھا ہوجائے نیچے اتار کر گوند کیکر ، گوند کتیر ا ، ملٹھی مقشر ہر ایک ڈیڑھ تولہ ، مصطگی مرکی ،ہر ایک گیا رہ ماشہ ، افیون عمدہ ، زعفران اصلی ہر ایک ساڑھے چار ماشہ کو ٹ چھا ن کر ملا دیں۔ 
خوراک:۔ دوما شہ سے تین ماشہ صبح و شام دیں۔ 
فوائد:۔ نزلہ قدیم ہو یا جدید ، کھا نسی خشک ہو یا تر، نئی ہو یا پرانی ، جر یا ن منی ، کثرت سیلا ن ، حےض اور رطوبت زنان کے لیے بے نظیر ہے۔ نفث المدہ ( منہ سے پےپ آنا) نفث الدم ( منہ سے خون آنا ) جراحت ہائے سینہ دشش ، سیل کہنہ ، سرفہ ہر قسم ، اسہا ل سفراو ی و دموی ، اسہا ل کہنہ ، صحج امعاءقروع امعاءکے لیے مفید ہے۔ تب دق اور سل کے پہلے دوسرے درجہ کے لیے بھی سیف قاطع ہے۔ جس کی طبی رسائل میں بہت دفعہ تصدیق ہو چکی ہے۔