اس بلاگ کا ترجمہ

Monday, January 14, 2013

مچھلیاں کہاں ہیں



ایک بزرگ مچھلیاں پکڑ رہے تھے اور آپ کے ساتھ آپ کی چھوٹی لڑکی بھی بیٹھی تھی۔آپ جو بھی مچھلی پکڑتے وہ اپنی لڑکی کو دیتے جاتے اور وہ لڑکی اپنے والد سے مچھلیاں لے لے کر پھر دریا میں ڈالتی جاتی۔
حضرت جب فارغ ہو کر اُٹھے تو لڑکی سے فرمایا۔
"بیٹی! مچھلیاں کہاں ہیں؟" وہ بولی:
"ابا جان! میں نے تو ان سب کو پھر دریا میں ڈال دیا ہے۔"
حضرت نے فرمایا:
"تم نے یہ کیا کیا؟ ساری محنت برباد کر دی۔"
وہ بولی 
"آپ ہی نے تو بتایا تھا کہ جو مچھلی ذکر اللہ عزوجل سے غافل ہوجاتی ہے وہی جال میں پھنستی ہے تو آپ جس مچھلی کو پکڑتے تھے میں سمجھ لیتی تھی کہ یہ مچھلی ذکر اللہ سے غافل ہے جب ہی تو پکڑی گئی ہے۔ اس لیے میں نے اس خیال سے کہ غافل مچھلیاں کھا کر کہیں ہم بھی ذکر اللہ سے غافل نہ ہو جائیں۔ لہٰذا میں نے وہ ساری مچھلیاں پھر دریا میں ڈال دیں۔"