اس بلاگ کا ترجمہ

Monday, October 29, 2012

دریافت


پھر میں نے اس سے دریافت کیا:
’’کیا اس وقت کسی کو یہ معلوم ہے کہ اس کی نجات ہو گی یا نہیں اور ہو گی تو کس طرح ہو گی؟‘‘
صالح نے جواب دیا:
’’یہی اصل مصیبت ہے ۔ کسی کو یہاں یہ نہیں معلوم کہ اس کا مستقبل کیا ہے ۔ نجات کی کوئی امید ہے یا نہیں ؟ یہ کوئی نہیں جانتا سوائے اللہ تعالیٰ کے ۔ اسی لیے رسول اللہ اور دیگر انبیا مسلسل یہ دعا کر رہے تھے کہ حساب کتاب شروع ہوجائے ۔ اس کے نتیجے میں اہل ایمان کو یہ فائدہ ہو گا کہ وہ مجرمین سے الگ ہوکر حساب کتاب کے بعد نجات پاجائیں گے ۔ تم جانتے ہو آج کے دن انفرادی طور پر نہ کسی کے لیے زبان سے کوئی حرف نکالا جا سکتا ہے اور نہ اس کی کوئی گنجائش ہے ۔ اور خوشی کی بات یہ ہے کہ رسول اللہ کی یہ دعا قبول ہو چکی ہے ۔ یہ بات رسول اللہ نے تمھیں خود بتائی تھی۔‘‘
’’مگر ابھی تک کچھ ہوا تو نہیں ؟‘‘، میں نے حیرت سے پوچھا؟
صالح بولا:
’’دعا قبول ہوئی ہے ، مگر اس پر عملدرآمد اللہ تعالیٰ اپنی حکمت و مصلحت کے تحت ہی کریں گے ۔ ہو سکتا ہے کہ ابھی تک پوری دنیا سے لوگ قبروں سے نکلنے کے بعد یہاں پہنچے ہی نہ ہوں ۔‘‘