دگی کی ہر قسم کی اصلاح کا راز اعتراف میں چھپا ھے
کیونکہ
انسان ہمیشہ غلطی کرتا ھے۔ اگر وہ اعتراف نہ کرے تو اس کی غلطیوں کی اصلاح ممکن نہیں۔
اعتراف تمام ترقیوں کا دروازہ ہے مگر ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ آدمی اپنے آپ کو اعتراف کے لئے آمادہ کر سکے۔ جب بھی ایسا کوئی موقع آتا ہے تو آدمی اسے اپنی عزت کا سوال بنا لیتا ھے وہ اپنی غلطی ماننے کی بجائے اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ خرابی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ حتی کہ وہ وقت آجاتا ہے کہ جس غلطی کا صرف زبانی اقرار کر لینے سے کام بن رہا تھا اس کا اسے اپنی بربادی کی قیمت پر اعتراف کرنا پڑتا ھے۔ ۔
کیونکہ
انسان ہمیشہ غلطی کرتا ھے۔ اگر وہ اعتراف نہ کرے تو اس کی غلطیوں کی اصلاح ممکن نہیں۔
اعتراف تمام ترقیوں کا دروازہ ہے مگر ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ آدمی اپنے آپ کو اعتراف کے لئے آمادہ کر سکے۔ جب بھی ایسا کوئی موقع آتا ہے تو آدمی اسے اپنی عزت کا سوال بنا لیتا ھے وہ اپنی غلطی ماننے کی بجائے اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ خرابی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ حتی کہ وہ وقت آجاتا ہے کہ جس غلطی کا صرف زبانی اقرار کر لینے سے کام بن رہا تھا اس کا اسے اپنی بربادی کی قیمت پر اعتراف کرنا پڑتا ھے۔ ۔