ہ جھولا اور اس پر لکھی عبارت ہر انسان کا دل دھلانے کے لئے کافی ہے ، خاص طور پر ان لڑکیوں کے لئے واضح اشارہ ہے جو اپنے والدین کی عزت داؤ پر لگا کر آوارہ اور اوباش لڑکوں اور مردوں کی ناپاک ہوس کا سامان بنتی ہیں اور بعد میں اس کے بھیانک نتائج کا شکار بھی بنتی ہیں !!!
یہاں مرد بھی برابر کا قصوروار ہے مگر میرے خیال میں لڑکی کا قصور زیادہ ہے ، میری بہنوں تمہاری عزت اتنی سستی نہیں کہ اس کو اس طرح لٹا کر برباد ہو جاؤ، آپ اگر خود کو اونچا مقام دو گی تو کسی مرد میں جرأت نہیں ہو گی کہ آپ کی طرف میلی آنکھہ سے دیکھہ بھی سکے !
حیا عورت کا زیور ہے !!! ہر لڑکی کی عزت اسکے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے اور جو لڑکی اپنی عزت خود نہیں کرتی کوئی لڑکا اسکی کبھی عزت نہیں کرے گا ، انٹر نیٹ ، موبائل فون ، فلموں اور ٹی وی ڈراموں نے نو جوان نسل کا دماغ خراب کر دیا ہے جس کا سب سے بڑا نقصان لڑکیوں کو ہو رہا ہے
اوباش لڑکے معصوم لڑکیوں کو پھنسا کر ان کی عزت سے کھیلتے ہیں اور ان نادان لڑکیوں کو ہوش تب آتا ہے جب پانی سر سے اونچا ہو چکا ہوتا ہے اور نتیجہ ایک ناجائز حمل کی صورت میں سامنے آتا ہے ، اب اگر وہ مرد لڑکی کو ٹھکرا دے تو بعض بے چاریاں تو اپنی جان دے دیتی ہیں اور جو جان نہیں دیتی وہ جیتے جی مردہ کی سی زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتی ہیں ، کئی اپنا حمل ضائع کرواتی ہیں تو پھر ماں بننے کے ہی قابل نہیں رہتی ، کوئی بچے کو قتل کر کے کسی گٹر یا نالی میں پھینک جاتی ہیں ، کئی کے گھر والے عزت جانے کے ڈر سے کہیں سے بھی کوئی بےجوڑ سا رشتہ پکڑ کر اس بن بلائی مصیبت کو اس کے سر ڈال دیتے ہیں ، پھر ساری زندگی ان کی طعنوں تشنوں میں گزرتی ہے تب اندازہ ہوتا ہے کہ ایک لمحے کی نادانی نے کیسے ان کی ساری زندگی تباہ کر دی ، چاھتے نہ چاھتے ہوۓ بھی ان کو اسی زندگی سے نباہ کرنا پڑ جاتا ہے اور یہ کوئی آسان کام نہیں ہے !
’’ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﯾﺎﺩ رکھئے ﮔﺎ ﮐﮧ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﭘﻨﮯ عزت و ﻭﻗﺎﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﯿﮟ، ﮐﺴﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﺫﻟﺖ ﮐﯽ ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮨﻮ ﮔﯽ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺮﺩ ﻣﺤﺾ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﻗﺖ کو ﺭﻧﮕﯿﻦ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﻮ. اچھا یا برا ہونا لڑکے اور لڑکی دونوں پر لاگو ہوتا ہے، ہمیں اپنی حدود نہیں بھولنی چاہئیں اور ایسا کوئی کام نہیں کرنا چاہئے جس سے ہم کو شرمندگی ہو ...
یہ والدین خصوصا ماؤں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں تا کہ بعد کے پچھتاوے سے بچ سکیں
’’ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﯾﺎﺩ رکھئے ﮔﺎ ﮐﮧ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﭘﻨﮯ عزت و ﻭﻗﺎﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﯿﮟ، ﮐﺴﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﺫﻟﺖ ﮐﯽ ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮨﻮ ﮔﯽ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺮﺩ ﻣﺤﺾ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﻗﺖ کو ﺭﻧﮕﯿﻦ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﻮ. اچھا یا برا ہونا لڑکے اور لڑکی دونوں پر لاگو ہوتا ہے، ہمیں اپنی حدود نہیں بھولنی چاہئیں اور ایسا کوئی کام نہیں کرنا چاہئے جس سے ہم کو شرمندگی ہو ...
یہ والدین خصوصا ماؤں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں تا کہ بعد کے پچھتاوے سے بچ سکیں
